اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ہے کوئی سائل جو مجھ سے سوال کرے اور میں یہیں کھڑے کھڑے اس کا فیصلہ کردوں ‘چیف جسٹس کا چارسدہ بار کی تقریب سے خطاب کے دوران ایسا اعلان کہ وہاں بیٹھے وکلا حیران رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے چارسدہ بار کی تقریب سے خطاب کے دوران تاریخی اعلان کرتے ہوئےوہاں بیٹھے وکلا
تک حیران کر دیا ۔ چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کے دوران وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مانگنے کیلئےآئے ہیں ان کے پاس دینے کیلئے کچھ نہیں ہے، ’میں آپ سے تعاون اور محبت مانگتاہوں تاکہ عوام کو بنیادی حقوق مل سکیں کیونکہ عوام کو حقوق آپ کی مدد سے مل سکتے ہیں‘۔چیف جسٹس نے کہا کاش میرے پاس کوئی سال آئے اور کہے میرا یہ مسئلہ ہے ، میرے ساتھ جسٹس عمر عطا بندیال موجود ہیں، میں یہیں کھڑے کھڑے اس کو اس کا حق دلواؤں گا۔ انہوں نے وکلا کو مخاطب کرکے کہا ’ہے کسی کا پرابلم جو مجھے بتائے، آپ کے بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے ہروقت حاضر ہوں‘۔واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار یہ اعلان کر کے پاکستان کی تاریخ کے وہ واحد چیف جسٹس بن گئے ہیں جنہوں نے جگہ پر ہی عدالت لگانے کا اعلان کیا۔ چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کے دوران وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مانگنے کیلئےآئے ہیں ان کے پاس دینے کیلئے کچھ نہیں ہے، ’میں آپ سے تعاون اور محبت مانگتاہوں تاکہ عوام کو بنیادی حقوق مل سکیں کیونکہ عوام کو حقوق آپ کی مدد سے مل سکتے ہیں‘۔چیف جسٹس نے کہا کاش میرے پاس کوئی سال آئے اور کہے میرا یہ مسئلہ ہے ، میرے ساتھ جسٹس عمر عطا بندیال موجود ہیں، میں یہیں کھڑے کھڑے اس کو اس کا حق دلواؤں گا۔ انہوں نے وکلا کو مخاطب کرکے کہا ’ہے کسی کا پرابلم جو
مجھے بتائے، آپ کے بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے ہروقت حاضر ہوں‘۔واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار یہ اعلان کر کے پاکستان کی تاریخ کے وہ واحد چیف جسٹس بن گئے ہیں جنہوں نے جگہ پر ہی عدالت لگانے کا اعلان کیا۔