رحیم یار خان(آن لائن)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگانے والوں نے جتنی ووٹ کی بے توقیری کی اسکی مثال پورے برصغیر میں نہیں ملتی۔چھانگا مانگا اور مری میں ووٹ کی ’’عزت‘‘کرنے والے آجکل عدلیہ اور فوج کی کردار کشی کی مہم چلا کر پاکستان کو مزید کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اس میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونگے۔
کیونکہ اب این آر او کی بجائے انکے کڑے احتساب کا وقت ہے جس سے ایک نیا پاکستان جنم لے گا۔جمعہ کے روز پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف گروپ کا چیئرمین سینٹ منتخب ہو جاتا تو اس سے آئین میں ایسی ترامیم کرنے کی کوشش کی جاتی جس سے نواز شریف کی نااہلی اور اور انکا جاری احتساب متاثر ہو سکتا تھا۔انہوں نے کہا شریف فیملی اور انکے حواری روز میڈیا میں تو ٹارزن بننے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اندرون خانہ ایک انئے این آر او کے کئے منتیں ترلے کر رہے ہیں لیکن اب وہ اس میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ اب شریف فیملی کو اپنے 30سالہ دور اقتدار کا حساب دینا ہو گا۔انہوں نے کہا شہباز شریف چاہتے ہیں کہ بڑا بھائی اب راستے سے ہٹ جائے اسی لئے وہ انہیں اڈیالا جیل میں صفائی ہونے کی خبریں پہنچانے کے ساتھ ساتھ چوہدری نثار علی خان سے متواتر ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ نوا شریف کو سائیڈ لائن کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف اس دونوں وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ ان میں سے سنچری بنانے میں کوئی بھی کامیاب نہیں ہو سکے گا۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کا ایل این جی کا ایک بڑا کیس اس وقت سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جس کا فیصلہ آنے پر عباسی نا اہل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا جیل جاناکوئی انوکھی بات نہیں ہوگی۔
کیونکہ دنیا کے بڑے بڑے سیاستدان کرپشن پر جیل جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی کرپشن کے باعث سی پیک میں بعض مقامات پر جاری کام بند ہو چکا ہے یا بہت سست ہو چکا ہے جس کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا گوادر بندر گاہ اس وقت پوری دنیا کی آنکھوں مین کھٹک رہی ہے اور مسقتبل میں گوادر پاکستان کی حامی اور مخالف قوتوں کی سیاست کا مرکز بن سکتا ہے۔
او وقت پاکستان کو بہت ہوش سے کام لینا ہو گا تاکہ گوادر کے ثمرات پاکستان سمیٹ سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشی طور پر پاکستان اندرونی طور پر کھوکھلا ہو چکا ہے جس کے باعث پاکستان بڑی تیزی سے دیوالیہ پن کی جانب بڑھ چکا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران ابی تک یہ فیصلہ ہی نہیں کر سکے کہ پاکستان کی ترجیح زراعت ہے یا صنعت،انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام استحصال کا شکا رہیں۔
اور یہاں سے تعلق رکھنے والے حکمران بھی اس کے ذمے دار ہیں کیونکہ انہیں جب بھی اقتدار ملا انہوں نے پورے جنوبی پنجاب کی بجائے اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کروائے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ زمانہ طالبعلمی سے ہی پنجاب میں نئے صوبے بنانے کے حق میں ہیں تاکہ عوامی مسائل جلد حل ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ شریف فیملی ایک قبضہ گروپ ہے جس نے پچھلے تین عشروں سے پاکستان پر قبضہ جما رکھا ہے تاہم اب ان سے نجات کا وقت آچکا ہے۔اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔