پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ پشاوررجسٹری میں صاف پانی فراہمی کیس کی سماعت، آپ کے پاس نہ لیب ہے اور نہ ہی اعلی مشینری ہے ،پانی کیسے ٹیسٹ کرواتے ہیں ، چیف جسٹس نے پشاور کے پانی کے نمونے پنجاب سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پشاوررجسٹری میں صاف پانی فراہمی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے
دوران استفسار کیا کہ آپ کے پاس نہ لیب ہے اور نہ ہی اعلی مشینری ہے ،پانی کیسے ٹیسٹ کرواتے ہیں ۔انہوں نے پشاور کے پانی کے نمونے لے کر پنجاب سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے پانی کے نمونے پشاور کے مختلف علاقوں سے حاصل کر کے انہیں ٹیسٹ کروانے کیلئے پنجاب بھیجنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے پشاور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کے دھواں دھار دورے بھی کیے۔چیف جسٹس نے مقدمے کی سماعت کو ادھورا چھوڑ کر الرازی ہسپتال پہنچ گئے جہاں انہوں نے ہسپتال،کالج میں انتظامات کا جائزہ لیا اور ساتھ مریضوں سے حال احوال بھی دریافت کیے۔اس دوران وہاں آئے مریضوں نے چیف جسٹس کے سامنے شکایات کے انبار لگا دئیے۔ پشاور کے مختلف علاقوں سے حاصل کر کے انہیں ٹیسٹ کروانے کیلئے پنجاب بھیجنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے پشاور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کے دھواں دھار دورے بھی کیے۔چیف جسٹس نے مقدمے کی سماعت کو ادھورا چھوڑ کر الرازی ہسپتال پہنچ گئے جہاں انہوں نے ہسپتال،کالج میں انتظامات کا جائزہ لیا اور ساتھ مریضوں سے حال احوال بھی دریافت کیے۔اس دوران وہاں آئے مریضوں نے چیف جسٹس کے سامنے شکایات کے انبار لگا دئیے۔