اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حج 2018 کیلئے سرکاری سکیم کا کوٹہ 60 فیصد کرنے کے عدالتی فیصلے پر وزارت مذہبی امور کا نظرثانی اپیل دائر کرنے کے بجائے باقی کوٹے کی قرعہ اندازی کرنیکا فیصلہ، 60 فیصد سرکاری کوٹے کے تحت دوسری قرعہ اندازی میں ساڑھے چار ہزار خوش نصیبوں کا چناؤ کیا جائے گا، حج پالیسی کے مطابق 80 سال سے زائدعمر اور تین سال
سے مسلسل ناکام رہنے والوں کی درخواستوں کو بغیر قرعہ اندازی منظور کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق حج 2018 کیلئے سرکاری سکیم کا کوٹہ 60 فیصد کرنے کے عدالتی فیصلے پر وزارت مذہبی امور نے نظرثانی اپیل دائر کرنے کے بجائے باقی کوٹے کی قرعہ اندازی کرنیکا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق 60 فیصد سرکاری کوٹے کے تحت دوسری قرعہ اندازی میں ساڑھے چار ہزار خوش نصیبوں کا چناؤ کیا جائے گا، حج پالیسی کے مطابق 80 سال سے زائدعمر اور تین سال سے مسلسل ناکام رہنے والوں کی درخواستوں کو بغیر قرعہ اندازی منظور کیا جائیگا، 5200 کے قریب درخواستیں 80 سال سے زائد عمر رکھنے والوں کی ہیں اور ہر درخواست گزار کے ساتھ اسکا فیملی ممبر بطور اٹنڈنٹ بھیجا جائیگا۔اسی طرح تین سال سے مسلسل ناکام رہنے والے درخواست گزاروں کی تعداد 12 ہزار 623 ہے جن میں سے دس ہزار کا چناؤ کیا جائے گا اور باقی بچ جانے والے 4500 حاجیوں کے کوٹہ میں قرعہ اندازی کی جائے گی،واضح رہے کہ رواں سال پاکستان سے مجموعی طورپر ایک لاکھ 80ہزار خوش نصیب فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔حج پالیسی کے مطابق 80 سال سے زائدعمر اور تین سال سے مسلسل ناکام رہنے والوں کی درخواستوں کو بغیر قرعہ اندازی منظور کیا جائیگا، 5200 کے قریب درخواستیں 80 سال سے زائد عمر رکھنے والوں کی ہیں
اور ہر درخواست گزار کے ساتھ اسکا فیملی ممبر بطور اٹنڈنٹ بھیجا جائیگا۔اسی طرح تین سال سے مسلسل ناکام رہنے والے درخواست گزاروں کی تعداد 12 ہزار 623 ہے جن میں سے دس ہزار کا چناؤ کیا جائے گا اور باقی بچ جانے والے 4500 حاجیوں کے کوٹہ میں قرعہ اندازی کی جائے گی،واضح رہے کہ رواں سال پاکستان سے مجموعی طورپر ایک لاکھ 80ہزار خوش نصیب فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔