اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب کی زبان سے بھی وہی باتیں نکلتی ہیں جو زرداری اور عمران خان کرتے ہیں‘ الیکشن میں سب کے لئے یکساں مواقع ہونے چاہئیں‘ چیف جسٹس نے کہا صاف انتخابات کرائیں گے ‘ کوئی جوڈیشل مارشل لاء نہیں لگے گا اس کا عملی مظاہرہ بھی ہونا چاہئے ‘ کسی کو بند گلی میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے اور کسی کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے جو کہ قبل از انتخابات دھاندلی ہے ۔
ایک عام آدمی کو بھی پتہ ہے کہ پورے پاکستان میں پنجاب حکومت کی کارکردگی بہترین ہے۔ وہ یہاں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن قریب ہیں اور ملک کے اندر ضروری ہے کہ سب کے لئے الیکشن لڑنے کے لئے ا یک جیسے مواقع ہونے چاہئیں۔ یہ نہیں کہ کسی کو دبائے جانے اور کسی کو کھلی چھٹی دیدی جائے اور کسی کو بند گلی کے اندر دھکیل دیا جائے یہ تو پری پول رگنگ ہے اور یہ تو ہم غیر شفاف انتخابات کی طرف جارہے ہیں۔ ان انتخابات کے نتائج کو پھر کوئی قبول نہیں کرے گا۔ یہ عجیب سی صورتحال دیکھ رہے ہیں کہ کہا جارہا ہے کہ پنجاب کے صوبے کی کارکردگی بری اور کمزور ہے مجھے ان الفاظ کی منطق سمجھ نہیں آتی۔ آپ تمام صوبوں کو جانتے ہیں کہ کس صوبے کی کارکردگی بہترین ہے اس کا جواب عام انسان کو بھی پتہ ہے کہ پنجاب کی کارکردگی بہترین ہے۔ اس طرح کی بات کرکے الیکشن سے قبل پارٹی بن جانا قابل قبول نہیں ہے۔ میری نااہلی ‘ پارٹی صدارت سے ہٹانا یہ سب ہورہا ہے صاف اور شفاف انتخابات کو تو آپ بھول جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم صاف اور شفاف انتخابات کرائیں گے تو اس کا عملی مظاہرہ نظر آنا چاہئے ہم سب کو اور میں بھی کہوں کہ کام صحیح ہورہا ہے اور ہم صحیح سمت میں جارہے ہیں۔ اس ممیں کوئی شک نہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی ہمارے سنجیدہ تحفظات ہیں اس تمام معاملے پر۔ مجھے پارٹی صدارت سے ہٹایا جانا اور جو کچھ ہمارے سینیٹرز کے ساتھ ہوا وہ چیف جسٹس صاحب کی باتوں کی نفی کرتا ہے۔ جو بات عمران خان اور زرداری صاحب کہہ رہے ہیں چیف جسٹس صاحب کی زبان سے بھی وہی باتیں نکلتی ہیں۔