پشاور (نیوز ڈیسک) نیب نے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن میں بھرتیوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ان بے ضابطگیوں میں درخواستیں دینے والے درجنوں امیدواروں کا ریکارڈ غائب کرنے، غیر قانونی بھرتیوں اور خلاف ضابطہ تعیناتیوں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ
احتساب کمیشن میں بھرتیوں کے دوران 2 امیدواروں کی انٹرویو شیٹ پر چیئرمین نے نو لکھا جسے یس کر دیا گیا، بھرتی کے لیے درخواستیں دینے والے درجنوں امیدواروں کا ریکارڈ ہی غائب کر دیا گیا، نیب ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کا نام کامیاب امیدواروں میں نہیں پھر بھی وہ بھرتی ہوگئے، انکوائری میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے درخواست دینے والوں کو ایڈیشنل ڈائریکٹر لگانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ امیدواروں کو سلیکشن کمیٹی نے مسترد کیا لیکن اس کے باوجود وہ بھرتی ہوگئے، درجنوں افسران کو بغیر تجربہ بھرتی کیے جانے اور انٹرمیڈیٹ کرنے والے کو احتساب کمیشن میں ایڈیشنل ڈائریکٹر لگانے کا بھی علم ہوا ہے اس کے علاوہ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی 62 میں سے60 امیدواروں کی درخواستیں بغیر وجہ مسترد کی گئیں۔ واضح رہے کہ بے ضابطگیوں کے حوالے سے نیب کو عمران خان نے چیلنج کیا تھا کہ وہ خیبرپختونخوا میں کسی کو پکڑسکتی ہے تو پکڑ لے۔ نیب نے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن میں بھرتیوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ان بے ضابطگیوں میں درخواستیں دینے والے درجنوں امیدواروں کا ریکارڈ غائب کرنے، غیر قانونی بھرتیوں اور خلاف ضابطہ تعیناتیوں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ احتساب کمیشن میں بھرتیوں کے دوران 2 امیدواروں کی انٹرویو شیٹ پر چیئرمین نے نو لکھا جسے یس کر دیا گیا