اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

عجب کرپشن کی غضب کہانی۔۔پاکستان خود ایک پلاٹ ہے جسے کسی نے کسی کو بیچ دیا،کن سرکاری افسر کے بچوں کی باراتیں چارٹرڈ طیاروں میں لندن گئیں؟ اہم کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 6  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) سپریم کورٹ میں دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہمارا کام آئینی معاملات دیکھنا ہے ، ہم عدالت میں بیٹھ کر حکومت نہیں چلانا چاہتے۔ہفتے کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکاری اراضی کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے مکالمے کے دوران ریمارکس دیئے کہ زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ آپ نے ہزاروں کی تعداد میں الاٹمنٹ کیں، محکمہ ریونیو میں آج بھی بڑے بڑے ڈاکو بیٹھے ہیں۔

اگر سرکاری اراضی کی منتقلی سے پابندی اٹھائی تو آپ کے افسران جشن منائیں گے، پھر حصہ بندیاں ہوں گی کہ کس کو کیا ملے گا، پورے ملک میں ہم کراچی کی وجہ سے شرمندہ ہوتے ہیں، پورا پاکستان ہم پر ہنستا ہے کہ یہ ہے آپ کا کراچی، ہے کوئی اس شہر کا وارث۔ ائیر پورٹ سے اترتے ہیں تو برا حال نظر آتا ہے، یہ ہے آپ کی گڈ گورننس۔ شارع فیصل پر ایک باغ نہیں، شارع فیصل پر جگہ جگہ دیواریں کس لیے بنارہے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب! آپ کے سرکاری افسران چارٹرڈ طیارے پر لندن میں بچوں کی شادیاں کرارہے ہیں، کیا آپ کو نہیں معلوم کہ کس کس نے لندن میں چارٹرڈ طیارے بک کرائے، کیا آپ نہیں جانتے کہ ہم کس افسر کی بات کررہے ہیں، آپ کے سرکاری افسران کے پاس اتنا مال کہاں سے آرہا ہے، بتائیں ان افسران کے خلاف کیا کارروائی کی، آپ کا ہر بڑا سرکاری افسرعلاقے کا بادشاہ ہے، ہمیں معلوم ہے کہ آپ کے افسر کا کوئی کچھ نہیں بگاڑسکتا، آپ ہی ان افسران کے دفاع میں یہاں کھڑے ہوں گے۔دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے مزید ریمارکس دیئے کہ کراچی میں ریلوے کے ساتھ ساتھ کی تمام زمینوں پر قبضے ہوچکے ہیں، کون کر رہا ہے قبضے، آپ کو نظر نہیں آتا، پاکستان خود ایک پلاٹ ہے جسے کسی نے کسی کو بیچ دیا۔ آپ حکومت ہیں کچھ تو سوچیں آپ کو اجازت دے دیتے ہیں کہ پورا سندھ فروخت کردیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سے بیٹھ کر حکومت نہیں چلانا چاہتے، ہمارا کام آئینی معاملات دیکھنا ہے مگر ان کاموں میں الجھا رکھا ہے، پھر کہا جاتا ہے کہ دوکان کھول کر بیٹھے ہیں، ہمارے مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں، اب چینی ملازم یہاں کام کر رہے ہیں، ہم آپ کو سہولیات دینا چاہتے ہیں مگر آپ کچھ کرنا نہیں چاہتے۔ مئیر کراچی اور وزیراعلی سندھ کو کہیں کہ بیٹھیں اور دیکھیں کیا ہورہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…