ہفتہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2025 

اب نیب میں مقدمات سالہاسال تک نہیں چلیں گے،چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے ایسا قدم اُٹھالیاکہ بڑے بڑوں کے پسینے چھوٹ گئے،دھماکہ خیز اعلان

datetime 5  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبا ل نے پراسیکویشن اور آپریشن ڈویژن کے علاوہ نیب کے تمام ریجنل بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز کو میگا کرپشن مقدمات کے علاوہ تمام زیر التواء مقدمات خصوصاً انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق پہلے سے طے شدہ 10 ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ اب نیب میں مقدمات سالہاسال تک نہیں چلیں گے، اب صرف کام، کام اور صرف کام ہو گا،’احتساب سب کیلئے‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے

بدعنوانی کو آہنی ہاتھوں سے ختم کرنا ہے، افسران نیب میں پیش ہونیوالے سرکاری، کاروباری اور پرائیویٹ افراد کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھیں۔چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے یہ بات جمعرات کو قومی احتساب بیورو ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں نیب کے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژنوں کی کارکردگی خصوصاً میگا کرپشن مقدمات پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ 11 اکتوبر 2017ء کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد میں نے سختی سے ہدایت کی تھی کہ 179 میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیب کے احکامات کی روشنی میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز نے میگا کرپشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے حوصلہ افزاء کاوشیں کی ہیں اور 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 101 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں جن پر قانون کے مطابق کارروائی جاری ہے۔ نیب میں اس وقت 19 مقدمات میں انکوائریاں اور 23 مقدمات انویسٹی گیشن کے مراحل سے گزر رہے ہیں جبکہ 36 مقدمات کو منطقی انجام تک قانون کے مطابق نمٹایا جا چکا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پراسیکویشن اور آپریشن ڈویژن کے علاوہ نیب کے تمام ریجنل بیوروز کے

ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ میگا کرپشن مقدمات کے علاوہ تمام زیر التواء مقدمات خصوصاً انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق پہلے سے طے شدہ 10 ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب نیب میں مقدمات سالہاسال تک نہیں چلیں گے، اب صرف کام، کام اورصرف کام ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جسے ہم نے میرٹ، شواہد، شفافیت اور ’احتساب سب کیلئے‘کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے آہنی ہاتھوں سے ختم کرنا ہے۔ انہوں نے

نیب افسران کو ہدایت کی کہ نیب میں پیش ہونیوالے سرکاری، کاروباری اور پرائیویٹ افراد کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب افسران قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے اختیارات کا استعمال کریں جو بھی ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کیا جائے اس میں ملزموں کے بیانات، ٹھوس شواہد اور قانون کے حوالوں کا ذکر کرکے ریفرنس کو مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ نیب کی طرف سے دائر بدعنوانی کے ریفرنسز میں ملزمان کو سزاء دلوانے کی موجودہ شرح جو کہ 76 فیصد ہے اس میں مزید اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان کی قدیم مسجد


ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…