ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

15پر جعلی کال کرنے سے پہلے یہ تحریر ضرور پڑھیں،عوام کی ان حرکتوں سے ضرورت مندوں پر کیا گزرتی ہے؟

datetime 5  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(سی پی پی) وفاقی حکام نے سندھ پولیس کو موبائل فون کمپنیوں اور نادرا کے تعاون سے دھوکا دہی پر مبنی کال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈان کرنے کی اجازت دے دی۔حکام کے مطابق سندھ پولیس نے متعلقہ اداروں سے درخواست کی تھی کہ پولیس ہیلپ لائن 15 پر جعلی کال کرنے والوں کی معلومات تک مکمل رسائی کی اجازت دی جائے۔وفاقی اداروں اور سندھ پولیس کے مابین متعدد اجلاس ہوئے جن میں کراچی پولیس نے موقف اختیار کیا کہ جعلی کالز کی وجہ سے بہت پریشانی ہوتی ہے۔

اور وقت کے ساتھ پولیس اسٹیشن کے دیگر امور متاثر ہوتے ہیں۔حکام کا کہنا تھا کہ ہیلپ لائن 15 پر جعلی کال کرنے والوں کی وجہ سے ضرورت مند افراد مدد سے محروم ہوجاتے ہیں۔اس حوالے سے کہا گیا کہ ہیلپ سینٹر پر ہرکال ریکارڈ ہوتی اور موبائل فون بھی ٹریس ہوجاتا ہے لیکن جعلی کال کرنے والے کی ذاتی معلومات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے محض موبائل فون نمبر سے گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وزارت داخلہ سے درخواست کی تھی کہ جعلی کالرز کی ذاتی معلومات بشمول نام، جنس اور پتہ تک رسائی دی جائے اور متعلقہ وزارت نے اجازت تفویض کردی ہے۔واضح رہے کہ کراچی پولیس نے گزشتہ برس مددگار ہیلپ لائن 15 کو نجی ادارے کے حوالے کیا تاکہ عوام کی شکایتوں کا فوری ازالہ بھرپور انداز میں کیا جا سکے جس کا دوسرا مقصد پولیس اور شہری کے درمیان فاصلے کو کم کرنا بھی ہے۔پولیس کا یقین ہے کہ ایسے اقدامات سے شہر میں اسٹریٹ کرائم کے خلاف موثر کارروائیاں کرکے عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کیا جا سکتا ہے۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ مددگار 15 سینٹرز میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیوں کے بعد ایسے نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے سے متعلق کئی مہینے مشاورتی عمل جاری رہا تھا۔حکام نے بتایا کہ نجی کمپنی کے حوالے کرنے کے باوجود جعلی کالز بڑا چیلنج ثابت ہوا کیونکہ سینٹرز پر 90 فیصد کالز جعلی ہوتی ہیں۔اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ 2015 میں 10 لاکھ 50 ہزار سے زائد جعلی کالز موصول ہوئی جس کے باعث دونوں وسائل اور وقت برباد ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…