اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے افغان شہر قندوز میں دینی مدرسے پر بمباری کی شدید مذمت اور کم سن بچوں سمیت بڑے پیمانے پر ہلاکتوں پر کرب و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کا بہیمانہ قتل عام عالمی ضمیر کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے، دہشت گردی کیخلاف نام نہاد امریکی جنگ کا یہ مکروہ ترین رخ اور چہرہ ہے۔
انہو ں نے کہا اس واقعے سے خطے پر ہی نہیں عالمی امن پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، اس نے ڈمہ ڈولہ سانحے کے زخم تازہ کردیے ہیں، عمران خان نے کہا ڈمہ ڈولہ میں دینی مدرسے پر امریکی ڈرون حملے کے بعد دہشت گردی کی بدترین لہر نے جنم لیا، اس قسم کی شرانگیز کارروائیاں دہشت گردی کے فروغ اور شدت کے اسباب مہیا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔دوسری جانب افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے صوبہ قندوز میں ڈیڑھ سو نہتے طلبہ کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی۔افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کی پارلیمنٹ کے ارکان نے اجلاس کے دوران قندوز واقعے پر کہاکہ اگر اس طرح نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا تو عوام اور حکومت کے درمیان فاصلے بڑھ جائیں گے۔افغان صدر اشرف غنی نے قندوز کے ضلع دشت ارچی میں مدرسے پر حملے اور ڈیڑھ سو طلبا کے قتل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور اسے فوری طور پر رپورٹ دینےکا حکم دیا ہے۔اقوام متحدہ پہلے ہی بے گناہوں کے قتل عام کی تحقیقات کر رہا ہے۔ پیر کے روز مبینہ طور پر نیٹو طیاروں نے صوبہ قندوز کے ضلع دشت ارچی میں ایک مدرسے پر فضائی حملہ کرکے ڈیڑھ سو طلبہ کو قتل اور پچاس سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔ مقامی افراد کے مطابق مدرسے میں بچوں
کی دستار بندی کی تقریب جاری تھی۔ اور دو سو سے زائد طلبہ اور دیگر افراد موجود تھے کہ اچانک فضائی حملہ کردیا گیا۔