اسلام آباد(این این آئی)ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔ پلاننگ کمیشن ویژن 2025ء کے تحت چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور قبائلی علاقہ جات میں ہر بچے کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے ایک مربوط منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال میں ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور ہر ضلع کی سطح پر یونیورسٹی کے سب کیمپسز کے قیام کے لئے 35 ارب روپے سے زیادہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک کے قیام استحکام اور پھیلائو کے لئے سی پیک آپٹیکل فائبر کے لئے ایک ارب 99کروڑ 82لاکھ 73 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جسے منظور کر لیا گیا۔ زرعی یونیورسٹی پشاور میں جدید ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام کے لیے ایک ارب 75کروڑ 74لاکھ روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جسے منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں ناروال یونیورسٹی کی بحالی، ترقی اور مرمت کے لیے 2ارب 59 کروڑ 46 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجئیرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے لیے 79 کروڑ 42لاکھ 58ہزار روپے کی لاگت کی منظوری دی گئی۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے چنیوٹ کمپس کی تعمیر کے لیے ایک ارب 91کروڑ 85لاکھ 5 ہزار روپے کی منظوری دی گئی۔ یونیورسٹی آف کراچی میں جدید تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لیے 2 ارب 13 کروڑ 4 لاکھ 50ہزار روپے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نیشنل سنٹر آف بیسک سائینسز کے قیام کے لئے 2 ارب 43کروڑ 39 لاکھ 6 ہزار روپے کی بھی منظوری دی گئی۔