جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

آئندہ بجٹ الیکشن سے پہلے پیش کرنے کے لئے تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی سے ن لیگ کی ڈیل،کیا کچھ طے پایا؟ مشیر خزانہ کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 3  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے اقتصادی امور مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں حکومت کسی قسم کے نئے منصوبے متعارف نہیں کروائے گی،حکومت کی مدت ختم ہونے والی ہے تاہم موجودہ حکومت آئندہ مالی سال کا مکمل بجٹ پیش کرے گی،جو اس وقت سڑکیں بن رہی ہیں، ڈیم بن رہے ہیں، ان کو درمیان میں تو نہیں چھوڑ سکتے،جولائی سے جو لوگوں کی تنخواہ میں اضافہ ہونا ہے اس کو تو نہیں روک سکتے ،بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں میں جتنی بہتری لا سکتے تھے

اتنی نہیں ہو سکی ،اس کا دیرپا حل ہے نجکاری ہی ہیں اوراگر ہماری حکومت دوبارہ آئی تو ہماری کوشش ہوگی کہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔بی بی سی کو انٹرو یو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ اگلی حکومت ہمارا پیش کردہ بجٹ ردی کی ٹوکری میں نہیں ڈالے گی مگر قومی اسمبلی کے سپیکر کے ذریعے میری پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے بات ہوچکی ہے اور مکمل سال کا بجٹ دینے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ نہ صرف ہم بجٹ دیں گے بلکہ تمام صوبائی حکومتیں بھی مکمل بجٹ دیں گی۔تاہم انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کرے گی اور جب انتخابات کے بعد نئی حکومت ایک بار پھر مینڈیٹ لے کر آئے گی تو وہی نئے منصوبے لائے گی۔توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے حوالے سے انہوں نے ان کی حکومت پیپلز پارٹی کی حکومت کے برعکس یہ قرضہ چھوڑ کر نہیں جائے گی۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اتنی رقم ادا کر دی جائے کہ دسمبر تک اگر کوئی سبسڈی بھی نہ دی جائے تو یہ نظام چلتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں میں جتنی بہتری لا سکتے تھے اتنی نہیں ہو سکی ۔ اس کا جو دیرپا حل ہے وہ نجکاری ہی ہیں اگر اللہ نے چاہا اور ہماری حکومت دوبارہ آئی تو ہماری کوشش ہوگی کہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔

روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا روپے کی قدر میں جو کمی ہوئی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ گزشتہ تین سال سے پاکستان کی برآمدات کم ہوتی رہیں اور درآمدات میں اضافہ ہوتا رہا اور اسی لیے ہمارا تجارتی خسارہ بہت بڑھ گیا تھا۔ روپے کی قدر زیادہ ہونے کی وجہ سے مقامی صنعت کو بھی نقصان ہو رہا تھا۔روپے کی قدر گرنے سے مہنگائی میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے۔ پاکستان میں ایسا اب تک نہیں ہوا ہے جس کی وجہ وزیراعظم کے خصوصی مشیر نے

مقامی صنعت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتائی کہ ہمارے پاس اشیا کی رسدپر گنجائش تھی۔اس سوال کے جواب میں کہ کیا روپے کی قدر کم کی جائے گی تو ان کا کہنا تھا کہ جو ہم نے کرنا تھا کر دیا ہے، اب روپے کی قدر ایک مستحکم سطح پر ہے۔کیا حکومت خصوصاً سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے غیر فطری انداز میں روپے کی قدر کو مستحکم رکھا کا جواب دیتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کے حوالے سے دو رائے ہو سکتی ہیں اور ان کے خیال میں آہستہ آہستہ قدر کم کرنا یا ایک ہی بار میں

دس فیصد کمی لے آنا دونوں ہی ٹھیک پالیسیاں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تمام شعبوں میں بشمول مینوفیکچرنگ، زراعت اور دیگر میں حقیقی بہتری آئے ہے۔میرے خیال میں پاکستان معیشت میں یہ جو بہتری آئی ہے، جو قومی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے یہ جامع، حقیقی، اور دیر پا ہے اور یہ آگے بھی بڑھے گی۔مفتاح اسمائیل نے کہا کہ اگر سیاسی استحکام نہیں رہا توملک میں تو معیشت پر اس کا اثر پڑتا ہے اور وہ پڑ رہا ہے۔ آپ اس طرح سمجھ لیجیے کہ اگر ہم 160 کلومیٹر فی گھنٹہ سے جا رہے تھے تو اب ہماری رفتار 120 ہوگئی۔ مگر پھر بھی میں کہوں گا کہ ہماری قومی پیداوار میں اضافہ حقیقی ہے نہ کہ کسی قسم کی قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…