پاکستان کے اہم شہر میں توہم پرستی کی انتہا، ’’بلی‘‘ کا مزار بنادیاگیا، لوگ اس مزار پر تب تک دھمال ڈالتے ہیں جب تک ۔۔۔! ناقابل یقین انکشافات

2  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبہ سندھ کے شہر دادو سے تقریباً 70 کلومیٹر دور’’مرشد دی بلی‘‘ کا مزار بنا دیا گیا۔یہ بلی پیر گجی شاہ کی تھی جس کے مزار پر بہت سے لوگ آکر حاضری دیتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق 1690ء کے دوران سندھ میں پیر شاہ کلہورو خاندان میں ایک مذہبی رہنماء اور ملٹری کمانڈر تھے۔پیر شاہ پاکستان بالخصوص بلوچستان اور پنجاب میں بہت شہرت رکھتے ہیں اور ان کی یاد میں عرس بھی منایا جاتا ہے۔ مزار کے ایک خدمت گزار منظور حسین کھوسوکے مطابق

’’گجی شاہ نے مقامی لوگوں کی حملہ آوروں سے حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان دیدی۔ضلع دادو کی پہاڑیوں میں جان دینے کے بعد ان کا اونٹ جسد خاکی کو لے آیا۔‘‘گجی شاہ کے مرید ان کے اونٹ کو بھی مقدس مانتے ہیں لیکن بلی کی اپنی ایک کہانی ہے۔ روایات کے مطابق گجی شاہ بلی سے بہت پیار کرتے تھے اور وہ ان کیساتھ چلتی تھی۔ وہ اپنے آقا کی سخت آواز پر رک گئی اور موقع پر ہی مر گئی۔ گجی شاہ کے مرید ناصرف ان کے اونٹ کا عرس مناتے ہیں بلکہ بلی کا عرس بھی منایا جاتا ہے۔خدمت گزار نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہر اس چیز کا احترام کرتے ہیں اور اس سے پیا رکرتے ہیں جو گجی شاہ کے قریب رہی لیکن تعلیم کی کمی کے باعث بہت سے لوگ بلی کی قبر کے سامنے جھکتے بھی ہیں حالانکہ انہیں ایسا کرنے سے منع کیا جاتا ہے۔یہ بلی جنوں کی بادشاہ کے طورپر بھی مشہور تھی اور بہت سے لوگ جنوں بھوتوں سے چھٹکارے کیلئے بھی یہاں آتے ہیں۔ کھوسو نے بتایا کہ جن لوگوں پر جن حاوی ہو جاتے ہیں وہ علاج کیلئے یہاں آتے ہیں۔ ایسے لوگ مزار کے احاطے میں سوراندو (مقامی آلہ موسیقی) کی دھن پر اپنے سروں کو زور زور سے اس وقت تک گھماتے رہتے ہیں جب تک ہوش و ہواس نہ کھو بیٹھیں۔بے ہوشی کے عالم میں مذہبی رہنماء4 کی رحمت سے ان کی مدد ہوتی ہے۔ ادھرریسرچ سکالر عزیز کنگرانی اس حوالے سے مختلف خیالات رکھتے ہیں

اور ان کا دعویٰ ہے کہ پیر گجی شاہ درویش نہیں تھے۔ غازی کھوسو الیاس گجی شاہ کو اس وقت کے کلہورو حکمران میاں ناصر محمد کلہورو نے بلوچستان کے ساتھ سندھ کی سرحد کی حفاظت کیلئے تعینات کیا تھا۔ غازی 1691ء میں خضدار کے بروہی قبیلے اور کلہورو فوج کے درمیان ہونے والی لڑائی میں مارے گئے جس کے بعد انہیں یہاں دفنایا گیا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ

گجی کو شاہ کا خطاب کلہورو خاندان کی جانب سے دیا گیا تھا جبکہ خاندان کے مشہور حکمران میاں غلام شاہ کلہورا کو بھی شاہ کا خطاب دیا گیا تھا۔بلی کے مزار پر جن بھوتوں سے چھٹکارے کی رسومات کے حوالے سے کنگرانی کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگ ہسٹیریا سمیت بہت سی بیماریوں کا شکار ہیں جو یہ سوچ کر مزار آتے ہیں کہ ان پر جنوں کا اثر ہو گیا ہے اور یہ ایمان رکھتے ہیں کہ شاہ کی رحمت سے انہیں مدد ہو جائے گی۔



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…