لاہور( این این آئی )سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کے لئے تشکیل دیا گیا فل بنچ ایک بار پھر ٹوٹ ہوگیا۔لاہور ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی بنیاد پر توہین عدالت کی
ایک درجن سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے دو سنگل بنچوں کے روبرو یہ درخواستیں زیر سماعت تھیں تاہم جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے معاملہ اہم نوعیت کا ہونے کی بنا فل بنچ بنانے کی درخواست کی تھی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد یاور علی نے درخواستوں کی سماعت کے لئے فل بنچ تشکیل دیا تھا جو 31 مارچ کو بنچ کے ایک رکن جسٹس شاہد حسن بلال کے ملتان تبادلے کے باعث ٹوٹ گیا تھا۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے اسی روز ان درخواستوں پر جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں نیا فل بنچ تشکیل دیا تھا جس میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد بلال کی جگہ شاہد مبین کو شامل کیا گیا تھا۔گزشتہ روز بنچ کے روبرو درخواستیں سماعت کے لیے پیش ہوئیں تو بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہر اکبر نے بتایا کہ بنچ کے رکن جسٹس شاہد مبین نے درخواستوں پر سماعت سے معذرت کرلی جس کے بعد ایک بار پھر فل بنچ تحلیل ہوگیا ہے۔جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بنا پر درخواستوں پر سماعت سے معذرت کی ۔ بنچ کے سربراہ نے کیس کی فائل دوبارہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد یاور علی کو بھجوا دی ہے۔