اسلام آباد (سی پی پی) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے سینئیر رہنما چودھری نثار علی خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔ عمران خان نے چودھری نثار علی خان سے کہا کہ آپ نے شریف برداران سے بہت دوستی نبھالی، اب میرے ساتھ دوستی نبھانے کا وقت آ گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس چودھری نثار علی خان کے نواز شریف کے خلاف سخت بیانئے کے فوری بعد ہی عمران خان نے سابق وفاقی وزیر داخلہ کو ٹیلی فون کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے چودھری نثار سے کہا کہ اب نواز شریف آپ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، جبکہ شہباز شریف آپ سے زیادہ بھائی کی بات کو اہمیت دیتے ہیں، جب اختلافات اتنی حد تک بڑھ چکے ہیں تو آپ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ دونوں بھائی وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے عہدے اپنی ذات سے باہر کسی کو نہیں دے سکتے، ہم بچپن کے دوسے ہیں، ساتھ پڑھے ہیں ، اسی لیے میرا آپ پر حق زیادہ بنتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی طویل ٹیلی فونک گفتگو میں بہت سے ایشوز پر بات کی گئی۔ عمران خان نے چودھری نثار علی خان سے کہاکہ آپ ہاں کر دیں تو میں باضابطہ شمولیت کی دعوت دینے خود آپ کے پاس آجاؤں گا۔ جس پر چودھری نثار علی خان نے جواب دیا کہ آپ میرے دوست ہیں اور میں آپ کی عزت کرتا ہوں، لیکن جس پارٹی کو میں نے زندگی کا بڑا حصہ دیا اس سے نکلنا اتنا آسان نہیں ہے، میرے کچھ اصول ہیں، آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر میں نے مسلم لیگ ن چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو پاکستان تحریک انصاف میں ہی شامل ہوں گا۔اور اس پر میں بے حد خوشی بھی محسوس کروں گا کیونکہ یہ پارٹی میرے بچپن کے دوست کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ الیکشن قریب ہے آپ تب تک فیصلہ کر سکتے ہیں۔ جس کے جواب میں چودھری نثار علی خان نے کہا کہ فیصلہ بہت جلد بھی کر سکتا ہوں اور بہت دیر بھی ہو سکتی ہے۔ جس پر عمران خان نے قہقہہ لگایا اور کہا کہ دیر والی بات قبول نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گفتگو کے بعد پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے اپنے رفقا کو بتایا کہ چودھری نثار علی خان میرے اچھے دوست ہیں، آپ کو بس اتنا بتاتا ہوں کہ وہ بہت جلد پی ٹی آئی کا حصہ ہوں گے کیونکہ مسلم لیگ ن میں ان کے لیے اب دروازے بند ہو چکے ہیں۔