شاہدخاقان سے ملاقات،چیف جسٹس سے کہا تھا آپ کو سابق چیف جسٹس سر عبدالرشید کی طرح ہی کرناچاہیے تھا ،انہوں نے کیا جواب دیا؟؟سردار لطیف کھوسہ کے حیرت انگیزانکشافات

1  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء و سابق گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ میں نے چیف جسٹس سے کہا تھاآپ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نہیں ملنا چاہیے تھا جس طرح سابق چیف جسٹس سر عبدالرشید نے سابق وزیراعظم لیاقت علی خان سے ملنے سے انکار کردیا تھا، جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے استعارے کے طور پر کہا جس طرح آپ ہمیں ملتے ہیں اسی طرح کوئی فریادی یا سوالی بھی تو مل سکتا ہے، اس پر

میں نے کہا کہ وزیراعظم کوئی عام سائل یا فریادی نہیں تھا، نواز شریف لوگوں کو اکسا رہا ہے، اگر کوئی تصادم ہوا تو’’ ہمارے پیارے ہم وطنوں کو ‘‘ کون روک سکتا ہے، نواز شریف کہتا ہے سازش سازش ہورہی ہے تو یہ عوام کو بتا دیں کہ تین سو ارب روپے ملک سے کیسے باہر لے کر گئے؟ ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ایک سوال پر لطیف کھوسہ نے کہا میں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران کہا کہ آپ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نہیں ملنا چاہیے تھا چیف جسٹس کی وزیراعظم سے نہ ملنے کی ایک بڑی مثال موجود ہے کہ 1948 ء میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے اس وقت کے چیف جسٹس سر عبدالرشید سے ملنے کی استدعا کی تھی لیکن چیف جسٹس نے اپنے سیکرٹری کے ذریعے وزیراعظم کو مراسالہ لکھا کہ چیف جسٹس معذرت خواہ ہیں وہ آپ سے نہیں مل سکتے کیوں کہ وفاق کے عدالت میں مقدمات چل رہے ہیں لہذا چیف جسٹس نہیں مل سکتے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ سنہری اصول واضح ہے ، لیاقت علی خان غیر متنازعہ وزیر اعظم تھے اور قائد اعظم کے دست راست تھے لیکن چیف جسٹس سر عبدالرشید نے کہا کہ عوام میں تاثر نہیں جانا چاہئیے کہ انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ بھی تو ہم سے ملتے ہیں ، ،میں نے کہا کہ جناب وکلاء اور ججز اپنی پیشہ وارانہ خدمات کے سلسلے میں ملتے ہیں،

چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی فریادی یا سوالی بھی تو مل سکتا ہے ؟جس پر میں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عام سائل نہیں تھا جو خود کہتا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف آج بھی میرے وزیراعظم ہیں اور ہم عدالت کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہیں اور وفاقی وزراء بھی توہین عدالت پر مقدمات کا سامنا کررہے ہیں ،لطیف خان کھوسہ نے کہا میں نے چیف جسٹس سے کہا کہ یہ ایسا موقع نہیں تھا کہ آپ وزیراعظم سے ملتے ۔ آپ کے ملنے سے عوام میں بہت اشتعال بھرا ہوا ہے۔ آپ کو ملنے سے انکار کرنا چاہیے تھا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں وکلاء اور عوام کو مایوس نہیں کروں گا۔ لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چیف جسٹس مضبوط عصاب کے مالک ہیں اور پاکستان کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں مجھے ان پر کوئی شک نہیں ہے لیکن وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنے خطاب میں کہتے ہیں کہ جو ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنا چاہتا ہے اس کو عدالتوں میں کھسیٹا جاتا ہے ۔ وزیراعظم اور سابق وزیراعظم نواز شریف لوگوں کو اکسا رہے ہیں اگر کوئی تصادم ہوا تو میرے پیارے ہم وطنوں کو کون روک سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ہر حال میں سزا ہوگی اور وہ چاہتے ہیں اگر ایسا ہو تو عوام ان کو جیل سے چھڑوائیں اس لئے جلسوں میں عوام کو بھڑکا رہے ہیں۔ اب کہاں گیا ووٹ کا تقدس ؟ عدالتوں کے فیصلوں میں سیاست کی بات کرنے والے کو کہاں پر سیاست نظر آرہی ہے؟ عوام کے کندھوں پر سوار ہوکر آنے والوں نے اقتدار میں آکر عوام کے پیسے پر ڈاکہ دالا ہے اس میں سیاست کہاں سے آگئی ۔ سازش سازش کی بات کرنے والے بتادیں کہ تین سو ارب روپے ملک سے باہر کس طرح لے گئے ؟انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہاکہ ایک رسہ گیر شراب کی بھٹی چلانے والا جو قوم کا حرام کا پیسہ کماتا ہے اس کے سامنے ایک غریب آدمی کیسے کھڑا ہوسکتا ہے وہ اپنے گماشتوں کے ذریعے اس کا تیا پانچا کروا دے گا۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…