کراچی(این این آئی)پی آئی اے کا مالی بحران سنگین ہوگیا، مختلف اداروں کے واجبات ادا نہیں کیے جا سکے، اقلیتی ملازمین نے ایسٹر کے موقع پر بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث کام بند کردیا۔تفصیلات کے مطابق با کمال لوگوں کی لاجواب سروس کی دعویدار پی آئی اے نہ صرف مختلف اداروں کے قرضوں میں ڈوبی ہوئی ہے بلکہ ملازمین کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا سکیں۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایاکہ انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے پی آئی اے نے
مختلف اداروں کے واجبات ادا نہیں کئے، ڈرائی لیز پر حاصل کئے گئے20طیاروں کے30ملین ڈالر سے زائد کے واجبات اد انہیں کئے گئے، تین ماہ گزرنے کے باوجود واجبات کی عدم ادائیگی پر طیارہ ساز کمپنیوں نے پی آئی اے سے واجبات طلب کرلیئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے نے ایئر بس 320،اے ٹی آر سمیت 20طیارے 8سال کی ڈرائی لیز پر حاصل کئے ہیں، اس کے علاوہ پی آئی اے نے پی ایس او کے 14ارب روپے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 50ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا کرنے ہیں۔اس سلسلے میں قرضے کی ادائیگی کیلئے پی آئی اے نے سیلز ایجنٹ سے ایڈوانس رقم طلب کی تھی، سیلز ایجنٹ نے پی آئی اے کو ایڈوانس رقم دینے سے صاف انکار کردیا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی ناقص کارکردگی کے باعث ریونیو میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے، ادارے کو ہر ماہ اخراجات کیلئے 5ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہوتی ہے۔اس کے علاوہ پی آئی اے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے بھی فنڈز درکار ہیں، دوسری جانب پی آئی اے کے اقلیتی ملازمین کو ایسٹر کے موقع پر بھی تنخواہیں جاری نہ ہو سکیں، ڈیلی ویجز اقلیتی ملازمین کو ایسٹر سمیت 3 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔تنخواہ کی عدم ادائیگی پر جینیٹوریل اسٹاف نے کام بند کر دیا، کام بند ہونے کے باعث فلائٹ کچن اور دیگر شعبوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے،
کچرے کے باعث فلائٹ کچن میں عملے کو کھانوں کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،کچرا ٹھکانے نہ لگنے سے ایک روز بعد فلائٹ کچن میں تعفن کی صورتحال ہو گی۔علاوہ ازیں موجودہ صورتحال کی وجہ سے دیگر شعبوں میں بھی روز مرہ امور کی دائیگی میں مشکلات درپیش ہیں، پی آئی اے انتظامیہ اقلیتی ملازمین کو جمعے کی شام تک ادائیگی کے وعدے کرتی رہی، وعدہ پورا نہ ہونے پر آج ملازمین نے کام چھوڑ دیا، اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا موقف جاننے کیلئے رابطے کی کوشش کی گئی،
بار بار رابطے کے باوجود وہ دستیاب نہ ہو سکے۔علاوہ ازیں پی آئی اے نے کروڑوں روپے نقصان کا باعث بننے والے ناروے اوسلو کے جی ایس اے کو فارغ کردیا، مئی 2016 میں کئے گئے معاہدے کے آرٹیکل تین، کلاز تین کے تحت نوے دن کا نوٹس جاری کیا گیا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ مدت پوری ہونے پر جنرل سیلز ایجنٹ ناروے کو فارغ کردیا جائیگا، نوٹس کے تحت پی آئی اے اور ائیر انٹرنیشنل جی ایس اے کے درمیان معاہدہ بیس جون کو ختم ہو جائیگا، مذکورہ نوٹس کی مدت میں ائیر انٹرنیشنل قومی ائر لائن کے تمام بقایاجات ادا کرے۔