اسلام آباد (این این آئی)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ادارے دوسرے اداروں کا کام کریں تو کمزور ہوتے ہیں، عدلیہ اپنا کام کرے اور سیاستدانوں کو اپنا کام کرنے دیں ٗجو ڈیشل ایکٹیو ازم کم ہونی چاہیے ٗ سیاستدان ناکام ہیں تو عوام ووٹ کے ذریعہ نکال سکتے ہیں ٗوزیراعظم کو چیئرمین سینیٹ سے متعلق بیان واپس لینا چاہیے ٗنوازشریف نہ کل نظریاتی تھے ٗ نہ آج ہیں اور نہ کل نظریاتی ہونگے ۔
اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جوڈیشل ایکٹیوازم کم ہونی چاہیے، اگر ادارے دوسرے اداروں کا کام کریں تو کمزور ہوتے ہیں، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اداروں کو کمزور کیا ہے، اگر سیاستدان ناکام ہیں تو عوام ووٹ کے ذریعہ نکال سکتے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ وزیراعظم کو چیئرمین سینیٹ سے متعلق بیان واپس لینا چاہیے، آئی ایس پی آر نے وضاحت کردی ہے کہ باجوہ ڈاکٹرائن سکیورٹی کے حوالے سے ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ضیاء الحق کے اوپننگ بیٹسمین کو چیئرمین سینیٹ کیلئے اپنا امیدوار بنایا جو اچھا نہیں تھا اس لئے اسے ووٹ نہیں دیا گیا جبکہ وزیراعظم جانتے ہیں کہ ان کے قریبی لوگوں نے بھی سینیٹ امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نوازشریف نہ کل نظریاتی تھے، نہ آج ہیں اور نہ کل نظریاتی ہوں گے، مک میں نظریاتی سیاست کے لئے جگہ کم ہوتی جارہی ہے اور پیپلز پارٹی معاشی اسٹیٹس کو کے نظام کے خلاف کام کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب ہم نے عدالتی اصلاحات کیں تو ن لیگ نے مخالفت کی، ملکی مفاد میں اختلاف اچھا عمل نہیں ہوتا۔