اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کی ڈپٹی ڈائریکٹر مس رضوانہ کوثر کی تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا جبکہ برطرف ہونے والی رضوانہ کوثر نے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایچ اے جمیل احمد خان اور آصف نوید پر حراساں کرنے سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کر کے تھانہ سیکرٹریٹ میں ایف آئی آر درج کرا دی۔پی ایچ اے کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے
مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر رضوانہ کوثر کے خلاف تعلیمی اسناد جعلی ہونے کی انکوائری کی گئی اوردسمبر 2017میں خاتون ڈپٹی ڈائریکٹر کی ایم اے اور بی اے کی اسناد ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تصدیق کیلئے بھجوائی گئیں، ایچ ای سی نے ان ڈگریوں کو جعلی قراردے دیا، جس پر خاتون افسر کو شوکاز نوٹس دیا گیا اور شو کاز نوٹس میں بھی انہوں نے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا،جس کے بعد انکوائری افسر نے 15جنوری کو رضوانہ کوثر کا موقف سنا تاہم وہ اپنی تعلیمی اسناد کا دفاع نہیں کر پائیں، نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی طور پر 91دن دینے کے باوجود رضوانہ کوثر اپنی ڈگریوں کو اصل ثابت نہ کر سکیں جس پر انکوائری افسر کی سفارشات کی روشنی میں چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایچ اے جمیل احمد خان نے رضوانہ کوثر کو سول سروسز رولز کی روشنی میں ملازمت سے برطرف کر دیاتاہم نوٹیفکیشن میں
متاثرہ خاتون افسر کو اپنی برطرفی کے خلاف ایپلٹ اتھارٹی کو اپیل کرنے کا حق دیا گیا ہے۔دوسری طرف نوکری سے برطرفی کے نوٹیفکیشن کے ساتھ ہی رضوانہ کوثر نے تھانہ سیکرٹریٹ میں ایک درخواست دائر کی کہ انہیں پی ایچ اے کے افسر آصف نوید اور سی ای او پی ایچ اے جمیل احمد نے ان سے بدتمیزی کرتے ہوئے انہیں جنسی طور پر حراساں کرنے کی کوشش کی۔ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے مس رضوانہ کوثر کی مدعیت میں پی ایچ اے کے چیف ایگزیکٹو افسر جمیل احمد اور آصف نوید کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔