کراچی(نیوزڈیسک)فٹ پاتھ سکول کیس،اچھا کام کررہے ہیں تو کریں لیکن ! بچوں کو فٹ پاتھ پر پڑھنے نہیں دیں گے،چیف جسٹس کا این جی او کی خاتون کو جواب، زبردست حکم جاری کردیا، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں کلفٹن میں میں قائم فٹ پاتھ اسکول کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے محکمہ تعلیم اور سندھ حکومت کو این جی او کی خاتون کے ساتھ ایک ہفتے کے اندرمیٹنگ کر کے معاملہ حل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کلفٹن میں میں قائم فٹ پاتھ اسکول کے معاملے کی سماعت کے دوران درخواست گزارسید ہ انفاس شاہ زیدی نے موقف اختیار کیا کہ ہم حکومت سے اچھا کام کر رہے ہے اور ہمیں کسی کی بھی مددنہیں چاہئے میں غریب بچوں کو مفت میں تعلیم دیتی ہوں جبکہ 600 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں اور250 کے قریب بچوں کو مارشل آرٹ کی بھی تربیت دی جارہی ہے ،میں کچرا اٹھانے والے بچوں کو پڑھا رہی ہوں جس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کا مستقبل ہمارے لئے بہت اہم ہے لیکن ہم بچوں کو فٹ پاتھ پر پڑھنے نہیں دیں گے۔میں یہ چاہتا ہوں کہ بچوں کے لیے جلد سے جلد عمارت بنائی جائے اوربچوں کو تعلیم کے لئے مناسب سہولت فراہم کی جائے۔اس موقع پر عدالت نے محکمہ تعلیم اور سندھ حکومت کو این جی او کی خاتون کے ساتھ ایک ہفتے میں میٹنگ کر کے معاملہ حل کرنے اورمعاملہ حل ہوجانے کے بعدتفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم جاری کردیا اس سلسلے میں بیرسٹر صلاح الدین کی سربراہی میں عدالت نے کمیشن بھی تشکیل دینے کا حکم دے دیا ہے۔