پاکستان سعودی حکومت کے وژن 2030ء کی مکمل حمایت کرتا ہے‘صدرمملکت

12  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(این این آئی)صدر مملکت ممنون حسین نے عالم اسلام کے مختلف حصوں میں بد امنی اور عدم استحکام کے شکار عوام کی مدد اور بحالی کے لیے ایک نظام کے قیام کی تجویز پیش کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں پاکستان اور سعودی عرب سمیت پورے عالم اسلام کو سرگرمی سے کام کرنا چاہیے۔ انھوں نے اسلام فوبیا کے خلاف بھی کام کرنے پر زور دیا۔صدر مملکت نے یہ بات امام کعبہ شیخ صالح بن محمد الطالب سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

جنھوں نے ایوان صدر میں اپنے وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر مواصلات عبدالکریم، سینیٹر ساجد میر اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب تمام عالمی اور علاقائی امور پر ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں اور بین الاقوامی فورموں پر ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ سعودی حکومت حج اور عمرے کے لیے ہر سال بہترین انتظامات کرتی ہے جس کے لیے میں پاکستانی عوام اور عالم اسلام کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان سعودی حکومت کے وژن 2030ء کی مکمل حمایت کرتا ہے جس سے علاقے میں استحکام پیدا ہوگا اور معیشت مضبوط ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران دنیا میں اسلام فوبیا پیدا ہوا ہے جو حقیقت پر مبنی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اسلام کے خلاف اس تاثر کے خاتمے کے لیے پاکستان اور سعودی عرب مل کر کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم دنیا کے بدامنی سے متاثرہ علاقوں کے عوام کی بحالی کے لیے باہمی مشورے سے ایک نظام قائم ہونا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ عالم اسلام کے مختلف حصوں میں بدامنی کو فروغ دیا گیا ، مسلم دنیا کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور اس کے خاتمے کے لیے باہمی اتحاد سے کام لینا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ دینی تعلیم کے اداروں کے نصاب تعلیم میں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق بہتری پیدا کی جائے تاکہ ہماری نئی نسل موجودہ دور کے چیلنجوں سے نمٹ سکے۔ اس سلسلے میں ضروری ہے کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے مضامین کو ہر صورت شامل کیا جائے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب اتنا مضبوط ہو کہ دنیا کی کوئی طاقت اس پر بری نظر نہ ڈال سکے۔

اس مقصد کے لیے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کا تعاون ہمیشہ برقرار رہے گا۔ صدر مملکت نے اس موقع پر معزز مہمان سے کہا کہ وہ سعودی شاہ سلمان ، ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عوام تک ان کا نیک تمناؤں کا پیغام پہنچا دیں۔ امام کعبہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ محض ایک سفارتی رشتہ نہیں ہے بلکہ ایمان کا رشتہ ہے اور پاکستان سعودی عرب کی طاقت ہے اور دونوں ممالک کے مقاصد یکساں ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب عالم اسلام کی بڑی طاقتیں ہیں جن کی قیادت پر ہمیں مکمل اعتماد ہے۔ امام کعبہ نے کہا کہ عالم اسلام کے اتحاد اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے ان کی تجاویز سے سعودی عرب اور وہ خود پوری طرح متفق ہیں۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…