اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف اینکر وسیم بادامی کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کے معاملے پر سپریم کورٹ کی کوشش ہو گی کہ یہ معاملہ زیادہ آگے نہ جائے کیونکہ اس میں بہت سے مسائل ہیں، یہ بات ٹھیک ہے کہ عدالتوں کے فیصلے آئین اور قانون کے مطابق ہی کرنا چاہئیں ان کے اثرات سے متعلق نہیں سوچنا چاہئے مگر
عملی طور پر اگر کہا جائے تو ایک بڑا پنڈورا باکس کھل جائے گااگر یہ بات آگے بڑھتی رہی۔ مجھے لگتا ہے اور امید بھی ہے کہ نہال ہاشمی کے معاملے میں ایک سخت پیغام دیدیا گیا ہے کہ بھائی ذرا ہلکا ہاتھ رکھیں ، یہ بہت زیادہ ہو رہا ہے معاملہ، ہم سے یہ امید نہ رکھی جائے کہ ہم کچھ بھی نہیں کرینگے اس ڈر سے کہ آپ کی سیاسی مخالفت ہمیں برداشت کرنا پڑے گی۔ مجھے ایسا لگتا ہے جو کہ غلط بھی ہو سکتا ہے ۔ وسیم بادامی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کو اس بات کا فائدہ پہنچے گا یا نہیں یہ الگ بات ہے مگر میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ پاکستان جیسے ملک میں اس طرح کے معاملات میں فائدہ عدالت کے بجائے دوسروں کو ہی ہوتا ہے اور اسی وجہ سے میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح کے ایکشن جتنے زیادہ ہونگے مسلم لیگ ن کو اتنا ہی فائدہ ہو گا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ن لیگی رہنما نہال ہاشمی کو ان کی عدلیہ مخالف تقریر پر نوٹس لینے کے بعد کیس کی سماعت کی اور ان کی غیر مشروط معافی کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ایک ماہ قید کی سزا کے علاوہ 50ہزار جرمانہ کیاتھا ۔ فیصلے کے بعد نہال ہاشمی جو کہ پاکستان کے ایوان بالا کے رکن تھے انہیں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری اور دانیال عزیز کو بھی ان کے بیانات اور تقاریر پر توہین عدالت کا نوٹس دے رکھا ہے۔ گزشتہ روز طلال چوہدری توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں انہیں عدالت نے وکیل کرنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے جبکہ دانیال عزیز کو بھی 10روز کا وقت دیا گیا ہے۔