پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

زینب کے قاتل عمران کے بینک اکائونٹس کا معاملہ جھوٹا نکلا چیف جسٹس شاہد مسعود بارے کیا حکم جاری کر سکتے ہیں، گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران کیا کہا تھا، بڑی خبر آگئی

datetime 26  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹر شاہد مسعود کا زینب کے قاتل عمران کے بینک اکائونٹس سے متعلق دعویٰ جھوٹا ثابت ہو گیا ہے اور سٹیٹ بینک نے ایسے کسی بھی بینک اکائونٹس کی موجودگی کی تردید کر دی ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی پیر کو زینب قتل کیس کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت تبدیل کر کے اتوار کے روز کیس کا ریکارڈ طلب کرنے کے ساتھ ڈاکٹر شاہد مسعود کو بھی

طلب کر لیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہ اہے کہ چیف جسٹس شاہد مسعود سے غلط بیانی کی وجہ دریافت کرتے ہوئے انہیں سخت تنبیہہ کر سکتے ہیں جبکہ ان کے پروگرام کو بین کرتے ہوئے ان پر جرمانہ بھی عائد کر سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات کے بعد انہیں کل سپریم کورٹ طلب کیا تھا جہاں شاہد مسعود ساڑھے گیارہ بجے ذاتی طور پر سپریم کورٹ پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے شاہد مسعود کو مخاطب کرکے کہا کہ ڈاکٹر صاحب، آپ کو زحمت دی، رات دیر تک کام کرتے ہوں گے، جلدی اٹھادیا، غالبا آپ کو دس بجے میرے دفتر سے کال گئی ہوگی ۔ شاہدمسعود نے کہاکہ صبح جلدی اٹھنے والوں میں سے ہوں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے گزشتہ رات پروگرام میں انکشاف کیے ہیں، اس کے بعد ملزم کی سیکورٹی اہم ہے، اس کاحکم دیں گے، اگر آپ کے انکشاف درست ہیں ، اگر درست نہیں تو ڈاکٹر صاحب، بہرحال ۔۔۔اس کے ساتھ ہی کمرہ عدالت میں پروجیکٹر کی روشنی ہوئی اور چیف جسٹس نے روشنیاں کم کرنے کیلئے کہا۔ پروجیکٹر پر چھ منٹ کا ویڈیو کلپ چلایا گیا جس میں شاہد مسعود بتارہے ہیں کہ ملزم عمران پاگل یا بے وقوف نہیں ہے، اس کے پیچھے اعلی اور مضبوط شخصیات ہیں، اس کے 37بنک اکاؤنٹس ہیں، اکثریت فارن کرنسی اکاؤنٹس کی ہے، اہم شخصیات میں ایک وفاقی وزیر کا نام بھی ہے۔چیف جسٹس نے اس کے بعد کہا کہ کاغذ ہمارا ہو گا

اور قلم بھی ہمارا ہو گا، یہ دونوں چیزیں ہم آپ کو دے رہے ہیں، آپ سب سے پہلے تو وہ 2 نام لکھ کر بتائیے کہ وہ کون سا وفاقی وزیر اور اس کا دوست ہے جو کہ اس گینگ کا سرغنہ ہے اوران کی سرپرستی کر رہا ہے، ڈاکٹر شاہد مسعود کے نام لکھنے کے دوران چیف جسٹس نے روسٹرم پر کھڑے دیگر وکلاءکو ہٹا دیا اور ڈاکٹر شاہد سے کہا کہ وہ نام لکھ کر کاغذ فولڈ کر کے انہیں دیدیں۔ ڈاکٹر شاہد نے فولڈ

کر کے چیف جسٹس کو دیا جنہوں نے اسے پڑھا اور کہا کہ آپ نے صرف ایک بندے کا نام لکھا ہے، آپ کا دعویٰ دو لوگوں کا ہے لہٰذا یہ ہم آپ کو واپس کر رہے ہیں، آپ دوسرے کا نام بھی لکھ کر دیں جس پر ڈاکٹر شاہد مسعود نے دوسرا نام بھی لکھ کر دیا۔ اس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آپ کے پاس جوا کاؤنٹس کی تفصیلات اور دستاویزات ہیں وہ کہاں پر ہیں؟ جس پر انہوں نے

صرف ایک کاغذ ان کے سامنے رکھا اور کہا کہ یہ ان 37 اکاؤنٹس کی تفصیلات ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے شاہد مسعود سے کہا ہے کہ آپ نے چار چیزوں کو ثابت کرنا ہے ۔ پہلے تو اس دعوے کو ثابت کرنا ہے کہ ملزم عمران کے 37 اکاؤنٹس ہیں جن میں سے اکثر فارن اکاؤنٹس ہیں اور کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز بھی ثابت کرنی ہیں۔ پھر آپ نے انٹرنیشنل گینگ کے ساتھ اس کا تعلق بھی ثابت کرنا ہے

اور یہ بھی ثابت کرنا ہے کہ ایک وفاقی وزیر اس کی سرپرستی کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے جتنے بھی دعوے کئے ہیں اس کے حوالے سے جتنی بھی دستاویزات آپ کے پاس ہیں وہ اداروں کو دیں۔اس کے بعد عدالت نے حکم نامے میں یہ ساری کارروائی لکھوائی اور ہدایات جاری کیں کہ ملزم عمران سے تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ان الزامات کی انکوائری کرکے دو یوم میں رپورٹ دے۔

ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہاکہ ملزم ڈرا ہوا ہے، اگر اس کو پولیس سے ہٹ کر کسی کے حوالے کر دیں تو ۔ چیف جسٹس نے بات کاٹتے ہوئے کہا کہ ابھی یہ بات رہنے دیں۔سماعت کے خاتمے پر جسٹس اعجازالاحسن نے ڈاکٹر شاہد سے کہاکہ اگر آپ کے پاس کوئی اور معلومات بھی ہیں تو دیدیں۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر شاہد مسعود نے کئی بار سوال کیا گیاکہ وفاقی وزیر کون ہے

جس کا نام انہوں نے چیف جسٹس کو لکھ کر دیا ہے مگر انہوں نے اس کا جواب نہ دیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…