زینب کے قاتل عمران کا پیر جس کے دم کرنے کے بعد وہ کمسن بچیوں کو زیادتی کانشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیتا تھا اس وقت کہاں اور کس حال میں ہے، خبر نے سب کو چونکا دیا

26  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قصور کی ننھی زینب کا قاتل عمران اس وقت قانون کے شکنجے میں ہے اور اس سے سنسنی خیز انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ گرفتاری کے بعد قاتل عمران نے انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا ایک پیر ہے جو اس پر دم کرتا تھا جس کے بعد اس میں جن آجاتا تھا جو اسے کم سن بچیوں کو اغوا کے بعد زیادتی اورپھر قتل کرنے پر مجبور کرتا تھا۔

پولیس نے عمران کے انکشاف کے بعد اس کے پیر کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ زینب کے قاتل عمران کی نشاندی پر پولیس نے جس پیر کو گرفتار کیا اس کا نام قاری سہیل احمد ہے۔پولیس نے مقدمے میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر قاری سہیل احمد سمیت مزید چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ڈی پی او قصور زاہد مروت کے ترجمان محمد ساجد نے مقامی میڈیا کو ایک وٹس ایپ میسج جاری کیا ہے جس میں آگاہ کیا گیا ہے کہ قاری سہیل سمیت کوئی بھی مشتبہ فرد پولیس کی تحویل میں نہیں ۔ مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے رات گئے قاری سہیل احمد کو رہا کر دیا ہے جس نے رہائی کے بعد مقامی میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے دوران حراست اس کے موبائل فون ڈیٹا اور کال ریکارڈ کا معائنہ کیا اور قاتل عمران سے ان کے تعلقات بارے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔واضح رہے کہ زینب کے والد محمد امین انصاری نے گزشتہ روز اپنے وکیل آفتاب احمد باجوہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پولیس فوری طور پر مشتبہ قرار دئیے گئے افراد کو فوری طور پر رہا کرے ورنہ وہ جمعہ کے روز احتجاجی دھرنا دیں گے۔ مقامی میڈیا نمائندوں کے مطابق ڈی پی او کے ترجمان کی جانب سے وٹس ایپ پر جاری کیا گیا میسج بھی اسی تناظر میں جاری کیا گیا ہے جس میں واضح کرنا تھاکہ پولیس نے تمام مشتبہ افرادکو رہا کر دیا ہے اور اس کے پاس کسی مشتبہ فرد کی اب تحویل باقی نہیں رہی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…