منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان میں پانی پینے کے قابل نہیں ہے ٗوفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا اعتراف

datetime 24  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے اعتراف کیا ہے کہ درست ہے پاکستان میں پانی پینے کے قابل نہیں ہے‘ ملک بھر میں سروے کرایا جس میں سے صرف 31 فیصد پانی کے سیمپل درست پائے گئے‘ شہری علاقوں میں 41 فیصد پینے کا پانی دستیاب ہے‘ قومی اسمبلی میں ہمیں جوابدہ بنانا ہے تو ہمیں اختیارات بھی ملنے چاہئیں ٗاٹھارہویں ترمیم پر ہمیں نظرثانی کرنا ہوگی ۔

پانی کا معیار بہتر بنانے کے لئے 130 فیکٹریاں بند کی ہیں ٗبڑی کمپنیوں پر ہماری کڑی نظر ہے ٗصرف انگلی ہلانا آسان ہے ٗہمیں عملی اقدامات کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں شیخ صلاح الدین کے ملک میں 80 فیصد آبادی کو پینے کے صاف پانی تک دسترس نہ ہونے کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پی سی آئی ایس آر ریسرچ کا ادارہ ہے ٗیہ بات درست ہے کہ پاکستان میں پینے کا پانی پینے کے قابل نہیں ہے ٗیہ ادارہ ملک سے سیمپل لے کر ذمہ دار اداروں کو رپورٹ بھیجتے رہتے ہیں ٗاٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ معاملہ صوبوں کو چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے وزراء اعلیٰ کو لکھا ہے اس معاملے پر توجہ دی جائے اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ٗ اس طرح سی ڈی اے کو بھی گاہے بگاہے بتاتے رہتے ہیں ٗہم نے ملک بھر میں سروے کرایا جس میں سے صرف 31 فیصد پانی کے سیمپل درست پائے گئے ٗڈبلیو ایچ او کے ساتھ مل کر ہم نے ایک سروے کرایا ٗشہری علاقوں میں 41 فیصد پینے کا پانی دستیاب ہے ٗدیہی علاقوں کی اوسط مختلف ہے۔ آنے والے دس سالوں میں پانی کی قلت اور دیگر امور پر رپورٹس باقاعدگی سے صوبوں کو بھجوائی جاتی ہیں ٗتوجہ مبذول نوٹس پر شیخ صلاح الدین ‘ کشور زہرہ‘ ساجد احمد اور عبدالوسیم کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پی ایس کیو سی اے کی ذمہ داری ہے کہ بوتل والے پانی کا معیار برقرار رکھیں۔

وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد میں نے اس ادارے کو ہدایت کی کہ 109 آئٹم جو عوام استعمال کرتے ہیں ان میں دودھ‘ گھی اور پینے کے پانی کا معیار بہتر بنایا جائے۔ پانی کا معیار بہتر بنانے کے لئے 130 فیکٹریاں بند کی ہیں ٗبڑی کمپنیوں پر ہماری کڑی نظر ہے۔ ٹی وی پروگراموں کے ذریعے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ ان کو بتایا جائے کہ کون سا پانی پینے کے قابل ہے۔

پی ایس کیو سی اے کی استعداد کار بھی بڑھائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کا ہمیں تعاون دستیاب نہیں ہے۔ ہم نے اس ادارے کو وفاقی سطح پر سیکیورٹی فورس کی فراہمی کے لئے وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی صوبوں اور بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ہماری ذمہ داری بوتلوں کے پانی کو معیار کے مطابق بنانا ہے اس سلسلے میں ہم اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد ہمیں صوبوں میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اگر قومی اسمبلی میں ہمیں جوابدہ بنانا ہے تو ہمیں اختیارات بھی ملنے چاہئیں ٗاٹھارہویں ترمیم پر ہمیں نظرثانی کرنا ہوگی۔ اگر ایک ترمیم کی ہے تو جہاں جہاں اس میں کمزوریاں ہیں وہ دور کرنے کے حوالے سے ترمیم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صرف انگلی ہلانا آسان ہے۔ ہمیں عملی اقدامات کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ انگلی ہلانا تو آج کل اور بھی خطرناک ہے کیونکہ لوگ امپائر کی انگلی کی بات کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…