کانگو (این این آئی)افریقی ملک کانگو میں طوفانی بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال کے نتیجے میں 48 افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمہوریہ ریپبلک کانگو میں 3 جنوری سے شروع ہونے والی بارشوں کا سلسلہ 7 جنوری تک جاری رہا جس میں بڑے پیمانے پر مکانات تباہ ہوگئے، دیواریں گر گئیں اور دارالحکومت کنشاسا میں متعدد
مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے حادثات بھی پیش آئے۔کانگو کے دارالحکومت میں سیلاب کے باعث ایک خاتون کے 5 بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ ایک متاثرہ شخص نے بتایا کہ بارشوں کے باعث ان کا سب کچھ تباہ ہو گیا ہے اور اگر وہ گھر پر نہیں ہوتے تو ان کے بچے بھی مر چکے ہوتے۔شدید بارشوں کے باعث کنساشا میں ہیضے سمیت متعدد وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران صرف ہیضے کے 20 مریضوں کو مختلف اسپتالوں میں لایا جا چکا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں بھی کانگو کے 26 میں سے 24 صوبوں میں ہیضے کے 55 ہزار کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے اور اس وبا کے باعث 1190 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔عالمی ادارہ صحت کے حکام کے مطابق ہیضے کے باعث شدید بارشوں کے باعث ہیضے کی وبا بہت تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔خیال رہے کہ ایک کروڑ 20 لاکھ آبادی والا شہر کنساشا حالیہ بارشوں کے باعث سیلاب کے رحم و کرم پر ہے۔ شہر کا تباہ حال انفرا اسٹرکچر، گندے روڈ اور دریائے کانگو کے قریب بنی لکڑی کی جھونپڑیوں کے باعث شہر میں پہلی بارش سے ہی سیلابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔