اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کوحکومت نے آگاہ کیا ہے کہ موجود حکومت نے اپنے دوراقتدار میں8784ارب روپے ملکی و غیر ملکی قرضہ لیا،جس میں4824ارب روپے ملکی جبکہ3960ارب روپے غیر ملکی قرضہ حاصل کیا۔ مالی سال 2022تک حکومت25027ملین ڈالر قرضہ واپس کریگی، حکومت نے سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے تین موٹرویز اور جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کو بطور ضمانت رکھوایا،
پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو ماہانہ 380ملین تنخواہ ادا کی جا رہی ہے ۔2013 سے نومبر 2017تک 100ملازمین کو نکالا جا چکا ہیم،رجسٹریشن کیلئے168 غیر سرکاری این جی اوز نے درخواستیں دی جن میں سے 33این جی اوز کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے جبکہ سرکاری اداروں کی جانب سے اعتراضات لگا نے پر 7این جی اوز کی درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں۔بدھ کو سینیٹ میں سینیٹرز کے سوالوں کے جوابات وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان اور وزیر مملکت صنعت و پیداوار ارشد خان لغاری نے دئیے۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تعلیم انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ ملک میں اس وقت 27اے کیٹیگری جبکہ 25 بی کیٹیگری کی منی ایکس چینج کمپنیاں کام کر رہی ہیں ۔ ملک میں غیر قانونی طور پر منی ٹرانسفر کی روک تھام کیلئے سٹیٹ بینک نے 650کیسز نیب کو بجھوائے ہیں ۔ سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بلیغ الرحمان نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران حکومت نے 20635ملین ڈالر غیر ملکی کمرشل قرضہ حاصل کیا ۔ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بلیغ الرحمان نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے تحت گزشتہ تین سالوں کے دوران 335.646ملین ڈالر انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول اینڈ لاء انفورسٹمنٹ پاکستان کے ذریعے رقم فراہم کی ۔ سینیٹر محسن عزیز کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو
آگاہ کیا کہ حکومت نے سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے تین موٹرویز(ایم ون ، ایم ٹو، ایم تھری )اور جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کو بطور ضمانت رکھوایا ۔سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت صنعت و پیداوار ارشد خان لغاری نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو ماہانہ 380ملین تنخواہ ادا کی جا رہی ہے ۔2013 سے نومبر 2017تک 100ملازمین کو نکالا جا چکا ہے ۔سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ مالی سال 2015-16سے مالی سال 2017-18میں اکتوبر تک () ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا ہے۔
سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جگہ جواب دینے والے وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے دور اقتدار میں ابھی تک 4824ارب روپے ملکی قرضہ جبکہ 39995ملین ڈالر غیر ملکی قرضہ حاصل کیا ۔ غیر ملکی قرضے میں سے 18320ملین ڈالر قرضہ واپس کیا جاچکا ہے جبکہ 17676ملین ڈالر قرضہ ابھی واپس کرنا ہے ۔ مالی سال 2018 میں 4562ملین ڈالر ، مالی سال 2019 میں 4868ملین ڈالر ،مالی سال 2020میں 6531ملین ڈالر ، مالی سال 2021میں 3909ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2021-22میں 5197ملین ڈالر قرضہ واپس کیا جائے گا ۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ اب تک اقتصادی امور ڈویژن میں رجسٹریشن کیلئے168 غیر سرکاری این جی اوز نے درخواستیں دی ہیں جن میں سے 33این جی اوز کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے جبکہ سرکاری اداروں کی جانب سے اعتراضات لگا نے پر 7این جی اوز کی درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں ۔