اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پیر سیال نے حکمران جماعت کی چولہیں ہلا کررکھ دیں، قریبی رفقا نے نواز شریف کوبروقت ارکان اسمبلی کے استعفے روکنے کیلئے اقدامات کا مشورہ دیدیا، نواز شریف نے شہباز شریف سے ملاقات اور مشاورت کے بعد پیر سیال سے ملاقات کیلئے جھنگ کا دورہ کرنے کا عندیہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق ختم نبوت ؐ معاملے پر رانا ثنا اللہ کے بیان کے بعد وسطی پنجاب
سے ناموس رسالتؐ کے تحفظ کیلئے پیر سیال شریف کی تحریک نے حکمران جماعت ن لیگ کی چولہیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ فیصل آباد کے دھوبی گھاٹ میں ہونے والے جلسے میں پیر سیال شریف کی موجودگی میں حکمران جماعت کے ممبران اسمبلی نے مستعفی ہونے کا اعلان ہی نہیں کیا بلکہ اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے استعفے پیر سیال کو پیش کر دئیے جو کہ پنجاب اور قومی اسمبلی کے سپیکران کو مل چکے ہیں۔ اب پیر سیال شریف نے ایک بار پھر رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ کرتےہوئے اگلے مرحلے کا اعلان کر رکھا ہے جس میں وہ گوجرانوالہ، گجرات اور لاہور میں جلسے کرینگے ۔ اس دوران امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پیر سیال کے حامی اور ن لیگ کی قیادت سے ناراض اراکین مستعفی ہونے کا اعلان کر سکتے ہیں جس سے حکمران جماعت شدید پریشانی کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق نااہل وزیراعظم نواز شریف کو ان کے چند قریبی ساتھیوں نے مشورہ دیا کہ پیر آف سیال کی حمایت میں درجنوں ارکان صوبائی و قومی اسمبلی مستعفی ہوسکتے ہیںلہٰذانواز شریف بروقت استعفے روکنے کیلئے اقدامات کریں، قائد ن لیگ کے قریبی رفقا نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت ارکان اسمبلی کے استعفیٰ نہ روکے گئے تو حکومت کا دھڑام تختہ ہوسکتاہے۔ نواز شریف نے اس سلسلہ میں رفقا اور مشیروں کے مشورے کے بعد شہباز شریف سے حتمی مشاورت کیلئے ون آن ون
ملاقات کا فیصلہ کیا ہے جو کہ آج شام متوقع ہے۔ دوسری جانب ن لیگ کی قیادت کو خدشہ ہے کہ اگر رانا ثنا اللہ کو مستعفی ہونے کیلئے دبائو ڈالا گیا تو وہ سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے اہم انکشافات کر سکتے ہیں جو کہ شاید پھر حکومت کیلئے دھڑن تختہ ثابت ہوں۔