پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

سوشل میڈیا پر گردش کرنیوالی نظم’’شکوہ‘‘ علامہ اقبال کی آواز میں نہیں ، تو پھریہ آوازکس کی ہے، پوتے نے وضاحت کردی

datetime 11  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سی پی پی )سوشل میڈیا ایک ایسی دنیا ہے، جہاں ہر وقت کہیں نہ کہیں سے کوئی پیغام، آڈیو یا ویڈیو شیئر ہورہی ہوتی ہے اور دعوی سے کہا جاسکتا ہے کہ ان میں سے بیشتر جعلی ہوتی ہیں۔ ایسا ہی کچھ آج کل شاعر مشرق علامہ اقبال کی نظم ‘شکوہ’ کی آڈیو ریکارڈنگ کیساتھ بھی ہو رہا ہے۔اِن دنوں سوشل میڈیا پر شاعر مشرق

علامہ اقبال کی مشہور زمانہ نظم ‘شکوہ’ کی آڈیو ریکارڈنگ گردش کررہی ہے، جس کے بارے میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ علامہ اقبال کی آواز میں ہے۔یہ کلپ اس دعوے کے ساتھ پھیلائی گئی کہ پہلی بار علامہ اقبال کی کوئی آڈیو رکارڈنگ سامنے آئی ہے۔بس پھر کیا تھا جس کسی نے سنا، اس آڈیو کلپ کو ‘قومی فریضہ’ سمجھ کر آگے بڑھا دیا۔آڈیو کلپ کے وائرل ہونے کے بعد علامہ اقبال کے پوتے منیب اقبال نے لوگوں کی اس سادگی پر اپنا سر پکڑ لیا اور وضاحت جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ آڈیو کلپ علامہ اقبال کی آواز میں نہیں ہے۔منیب اقبال کا کہنا تھا کہ ساری دنیا سے لوگ مجھے میسجز کر رہے ہیں، لیکن یہ علامہ اقبال کی آڈیو نہیں ہے۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ جعلی چیزیں شیئر کرنے کے بجائے لوگوں کو صحیح طرح سے اقبال کے فرمودات پر عمل کرنا چاہیے۔یہاں سوال اٹھتا ہے کہ آخر اس کلپ میں سنائی دینے والی آواز کس کی ہے؟ تو یہاں بتاتے چلیں کہ جن صاحب کی ریکارڈنگ کو علامہ اقبال کی آواز کہہ کر پھیلایا گیا، وہ دراصل شکاگو میں مقیم جمال ناصر ہیں اور اپنا پسندیدہ کلام ترنم کے ساتھ انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنا ان کا پرانا شوق ہے۔جمال ناصر کا کہنا تھاکہ میں اس سے پہلے بھی اقبال کی نظمیں ترنم میں گاکر اپ لوڈ کرچکا ہوں، لیکن حال ہی میں کسی نے ’’شکوہ‘‘کو اس جھوٹ کے ساتھ انٹرنیٹ پر پھیلایا کہ یہ علاقہ اقبال کی آواز ہے اور پھر وہ وائرل ہوگئی۔علامہ اقبال کی جعلی آڈیو کلپ کا

وائرل ہونا تو محض ایک واقعہ ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے دراصل افواہ سازی اور جعلی خبروں کی فیکٹریاں کھل گئی ہیں اور ان سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر پیغام کی تصدیق ضرور کی جائے اور بغیر چھان بین کیے کسی بھی پیغام کو آگے نہ پہنچایا جائے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…