اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ختم نبوتؐ قانون میں ترمیم ن لیگ کی حکومت کے خلاف عوامی ردعمل سامنے آنے لگ گیا، فیض آباد دھرنے کے بعد کینیڈا میں بھی وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اللہ کو شرمندگی کا سامنا، تقریب کے دوران پاکستان شخص بچوں سمیت احتجاج کرنے پہنچ گیا، مشاہد اللہ کو بھی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے منہ پر گالیاں ، تقریب کے منتظمین سے بھی مشاہد اللہ کو بلانے پر گلے،
تقریب کے منتظمین سمجھاتے رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ختم نبوتؐ قانون میں ترمیم ن لیگ کو بھاری پڑ گئی ہے اور عوامی ردعمل سامنے آنے لگ گیا۔ فیض آباد اور ملک بھر میں شدید ردعمل کےبعد اب ن لیگ کے وزرا بیرون ملک بھی اس ردعمل کا سامنا کررہے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ کینیڈا میں وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اللہ کے ساتھ کینیڈا میں پیش آیا جہاں وہ ایک تقریب میں مہمان کے طور پر مدعو تھے کہ اسی دوران ایک پاکستانی شخص اپنے بچوں کے ہمراہ پاکستان اور کینیڈا کا جھنڈا تھامے ختم نبوت ؐ معاملے پر احتجاج کرتے ہوئے ہال میں داخل ہوا اور اس نے مشاہداللہ کوختم نبوتؐ قانون کے معاملے پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے گالیاں دینا شروع کر دیں جبکہ تقریب کے منتظمین سے سینیٹر مشاہد اللہ کو مدعو کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ اس دوران جب اسے ہال سے باہر نکالنے اور سمجھانے بجھانے کی کوشش کی گئی تو اس نے منتظمین سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ مرنے کے بعد آپ کس منہ سے محمد عربیؐ کے سامنے جائیں گے، میں نے تو اپنا حق ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔ منتظمین نے اس دوران اسے سمجھاتے ہوئے کہا کہ سینیٹر مشاہد اللہ ختم نبوتؐ ترمیم کے ذمہ دار نہیں تو اس پر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ یہ بھی ذمہ دار ہیں ختم نبوتؐ قانون میں ترمیم پر انہوں نے احتجاجاََاستعفیٰ کیوں نہیں دیا ، یہ ان لوگوں کے ساتھ شامل ہی سمجھے جائیں گے۔ اس موقع پر مشاہد اللہ بے بسی کی تصویر بنے کرسی پر ہی براجمان رہے جبکہ منتظمین اس شخص کو ہال سے سمجھاتے بجھاتے باہر لے جانے میں کامیاب ہو گئے۔