اسلام آباد (آئی این پی) تحریک لبیک یا رسول اللہؐ کی طرف سے دیئے گئے دھرنے کے خاتمے کے مرحلے پر طے پانے والے معاہدے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کو اعتماد میں لیا تھا اور معاہدے کے مندرجات سے متعلق انہیں آگاہ کیا گیا تھا جبکہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے منگل کو پنجاب ہاؤس میں میاں نواز شریف سے ملاقات کر کے انہیں دھرنے کے خاتمے کے مراحل اور دیگر صورتحال پر بریفنگ کیا۔
ذرائع کے مطابق دھرنے کے خاتمے سے پہلے ہونے والے مذاکرات اور معاہدے کے مندرجات پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو اعتماد میں لیا تھا اور انہیں مجوزہ معاہدے کے چیدہ چیدہ نکات سے آگاہ کیا تھا تاہم اس وقت تک یہ طے نہیں پایا تھا کہ معاہدے پر فریقین کی طرف سے کون کون دستخط کرے گا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کو آگاہ کیا گیا تھا کہ قومی قیادت کی مشاورت کے بعد دھرنا ختم کرانے کی حتمی کوششیں کی گئی تھیں ۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف کوفیض آباد دھرنے سے متعلق خصوصی بریفنگ دی، جس میں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب،وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی بھی موجود تھے۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے دھرنے کے شرکاء سے مذاکرات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی الیکشن اصلاحات بل سے متعلق رپورٹ میں کنفیوژن تھی،تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ واضح نہیں تھی جبکہ مذہبی حساس معاملہ تھا، انارکی پھیل سکتی تھی،ان حالات کو فوری طور پر کنٹرول کرنا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک روایت پڑی ہے، پولیس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہو گا، مزید تفصیلات میں پڑنے کی بجائے دھرنے والوں سے معاہدہ کیا،مذہبی رہنما ذہن بنا کر آئے تھے کہ وزیرقانون کا استعفیٰ لینا ہے یہ دھرنا سب کیلئے پریشانی کی بات تھی۔(اح+ط س)