اسلام آباد (این این آئی) سربراہ مسلم لیگ (ق ) چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف کو ایک موقع پر منافقوں اور جاہلوں سے بچنے کا مشورہ دیا تھا ، حکومت اپنے مقاصد کے لئے حالات خراب کر رہی ہے، الیکشن وقت پر ہوتے نظر نہیں آرہے ۔ حکومت کی حرکتوں کے باعث (ن) لیگی اراکین ان سے ناراض ہیں (ن) لیگ کے
کئی اراکین ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ (ن) لیگ میں 60 سے 70 افراد (ق) لیگ چھوڑ کر گئے ہیں ۔کہ موروثی سیاست ساری دنیا میں ہے اپنی قابلیت سے آگے بڑھنا کوئی بری بات نہیں ، نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نئے سال سے قبل قومی حکومت بننی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں سے معاہدہ فوج نے کرایا اسی باعث دھرنے والوں نے فوج کا شکریہ بھی ادا کیا ہے ۔ وزیر داخلہ بار بار بیان تبدیل کر رہے ہیں ۔ حکومت کی حرکتوں کے باعث (ن) لیگی اراکین ان سے ناراض ہیں (ن) لیگ کے کئی اراکین ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ (ن) لیگ میں 60 سے 70 افراد (ق) لیگ چھوڑ کر گئے ہیں ۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ موروثی سیاست ساری دنیا میں ہے اپنی قابلیت سے آگے بڑھنا کوئی بری بات نہیں ۔ نواز شریف نے جو کچھ کہا اس کا جواب دینا ہو گا ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ فوج ایک حقیقت ہے ۔ قومی حکومت بننی چاہیے ۔ آئین میں ترمیم ہو سکتی ہے ۔ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کا بنایا گیا نگران سیٹ اپ قبول نہیں کریں گے ۔ انا اور ذاتی مفاد کو بالائے طاق رکھنا چاہیے ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف بیانات پر 6 ماہ قید کی سزا ہو سکتی ہے ایک خطرناک صورتحال پیدا ہو چکی ہے ۔ میاں صاحب عدالتی فیصلے کو قبول نہیں کر پا رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے مقابلے میں شہباز شریف زیرو ہیں ۔ ایک شخص کے لئے قوانین تبدیل
نہیں ہونے چاہئیں ۔شہباز شریف کبھی نواز شریف کے مخالف نہیں ہوں گے ، حمزہ شہباز اور مریم نواز کو اپنا آپ منوانے میں وقت لگے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ناراض اراکین کے لئے صحیح جگہ (ق) لیگ ہے ۔ آئندہ سیٹ اپ میں کسی عہدہ کی ڈیمانڈ نہیں ہے ۔