اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کی بیوی سے ملاقات کیلئے بھارت کو پیش کش کی ہے جس کا ابھی تک بھارت سے باضابطہ طور پر کوئی جواب نہیں آیا، ترجمان دفتر خارجہ نے گزشتہ روز نجی ٹی وی
سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں موجود بھارتی ہائی کمیشن کو اس حوالے سے باضابطہ طور پر نوٹ وربل لکھ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اس کی بیوی سے ملاقات کیلئے تیار ہے اور اس کا انتظام کر رہا ہے۔ پاکستان کی جانب سے اس پیش کش کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے اور کئی سوشل میڈیا صارفین کی رائے میں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کو پھانسی دینے کا ارادہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں کیونکہ عام رائج روایت یہی ہے سزائے موت کے قیدی کو پھانسی دینے سے قبل اس کی اس کے اہلخانہ سے ملاقات کروائی جاتی ہے۔ خیال رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستانی سکیورٹی فورسز نے تین مارچ 2016کو ایران سے پاکستان میں داخل ہوتے ہوئے سرحدکے قریب سے گرفتار کیا تھا۔ کلبھوشن مبارک حسین پٹیل کے فرضی نام سے ایرانی شہر چاہ بہار میں ایک تاجر کے روپ میں رہ رہا تھا اور وہاں سے پاکستان میں دہشتگردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ پاکستان میں مقدمے کی سماعت کے بعد کلبھوشن کو سزائے موت کی سزا سنائے جانے کے بعد بھارت کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جا چکا ہے جہاں اس کیس کی سماعت ہونا باقی ہے۔