اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

قائداعظم یونیورسٹی میں طلباء کا احتجاج29ویں روز داخل

datetime 31  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)قائداعظم یونیورسٹی میں طلباء کا احتجاج29ویں روز داخل ہوگیا جبکہ قوم پرست طلبہ تنظیم نے کہا ہے کہ ساتھیوں کی بحالی تک تدریسی عمل بحال نہیں ہونے دیا جائے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جامعہ سے نکالے گئے طلباء کو بحال نہ کیے جانے پر

بلوچ طلبہ کونسل نے متعدد ڈیپارٹمنٹس کو تالے لگا کریونیورسٹی شٹل سروس بھی روک دی ہے۔ بلوچ طلبہ کونسل کا کہنا ہے کہ ساتھی طلباء کی بحالی تک تدریسی عمل بحال نہیں ہونے دیں گے۔ذرائع کے مطابق سیاسی مداخلت کے باعث ضلعی انتظامیہ احتجاج کرنے والے طلبا کیخلاف کارروائی سے گریزکررہی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ جب تک یونیورسٹی انتظامیہ تحریری طور پر کارروائی کی درخواست نہیں دے گی ضلعی انتظامیہ کسی قسم کی کارروائی نہیں کریں گی تاہم پولیس کی بھاری نفری قائد اعظم یونیورسٹی کے گیٹ پرموجود رہی۔یونیورسٹی انتظامیہ مشتعل طلباء کے معاملے کو سنبھالنے میں تاحال ناکام ہے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مختلف ڈیپارٹمنٹ کو طلباء نے تالے لگا رکھے ہیں جبکہ شٹل سروس بند ہونے کے باعث تدریسی عمل بحال کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔واضح رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ کا مخصوص دھڑا گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج

کررہا ہے تاہم گزشتہ ہفتے پولیس نے حالات پر قابو پاکر تدریسی عمل بحال کرادیا تھا۔ یونیورسٹی میں پیر کو طلبہ نے سامنے آکراحتجاج تو نہ کیا لیکن طلبہ کے اس مخصوص دھڑے نے یونیورسٹی کی بسوں کے ٹائروں سے ہوا نکال دی جس کے باعث یونیورسٹی کی شٹل سروس معطل ہوگئی ۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…