کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی امور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے پاکستان میں جو حالات چل رہے ہیں انکے تناطر میں 2018کے الیکشن پر بھی تشویش ہے جمہوری اداروں اور پارلیمنٹ کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اس وقت پارلیمنٹ اور سیاست دانوں کامزاق اڑایا جارہا ہے تصادم کی فضا کا ملک ہر گز متحمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز بلوچستان ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر سینیٹ کے ڈپٹی چیئر مین اور جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفوری حیدری ،صوبائی جنر ل سیکرٹری ملک سکندر ایڈوکیٹ اور پارٹی کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہاکہ ترقی کے مینار محبتوں پر کھڑے ہوتے ہیں نہ کہ نفرتوں کی بنیاد پر ہے۔ کوئی بھی ملک کسی دوسرے ملک کو فتح نہیں کرسکتا فتح کرنے کی کوششوں میں لگے رہے تو یہ ملک ٖغلامی کی سازشوں کا باغیچہ بن کر رہ جائے گا پاکستان جن حا لات سے گذر رہا ہے ان کو دیکھ کر آنکھیں بند کرنا حماقت ہوگی امریکہ اکسویں صدی میں خطے کی تقسیم کی طرف جارہا ہے جغرافیائی تقسیم سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ خون کی لکیر کھنچی جائے گی پاکستان کے اندرونی بحران کم ہیں زیادہ تر بیرونی قوتوں کے پیدا کردی ہیں اسلئے اس خطے میں ایک مشکل کے بعد دوسری مشکل پیدا کی جارہی ہے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کی تکمیل کے بعد پاکستان بڑے تجارتی مرکز میں بدل جائے گا اسلئے سازشوں اور خطرات کا مقابلہ باہمی اتحاد سے کرنا ہوگا ان کاکہنا تھا کہ اس وقت بلوچستان ، سندھ اور خیبر پختون خواہ میں محرومی کے سائے ہیں ۔