اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جوں جوں الیکشن قریب آتے جا رہے ہیں ن لیگ الیکشن کی تیاری کیلئے صف بندی کرتی نظر آرہی ہے ۔ پانامہ فیصلے کے بعد نواز شریف کی نا اہلی اور نیب ریفرنسز میں شریف خاندان پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد حکمران جماعت پریشان نظر آرہی ہے جبکہ فارورڈ بلاک کی خبروں نے بھی اس کی مشکلات میں اضافہ کر رکھا ہے۔ دوسری جانب سیاسی مخالفین
خصوصاََ تحریک انصاف کی جانب سے جارحانہ پالیسی نے ن لیگ کو بوکھلاہٹ کا شکار کر رکھا ہے جس کے خلاف حکمران جماعت ن لیگ بھی میدان میں قانونی جنگ کا آغاز کر چکی ہے اوراب اس قانونی جنگ کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں نا اہلی کیسز کے حوالے سے عمران خان اور جہانگیر ترین کی سیاسی زندگی کا کسی بھی پل خاتمہ ہو سکتا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے بھی چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دئیے ہوئے ہیں جس پر حکومت انہیں گرفتار کرنے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد کا عندیہ دے چکی ہے۔ اہم حکومتی وزیر طارق فضل چوہدری نے عمران خان کی 26اکتوبر سے قبل گرفتاری کا نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اعلان بھی کیا ہے۔ چند روز قبل پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فض چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت عمران خان کی گرفتاری کے الیکشن کمیشن کے احکامات کی تعمیل کرے گی،عمران خان اگر روپوش نہیں ہوئے تو چھبیس اکتوبر سے پہلے گرفتار ہوجائیں گے،وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کو حکومت نے گرفتار کرنا ہے،الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا جو حکم دیا اس پر حکومت نے عملدرآمد کرنا ہے، حکومت عمران خان کی
گرفتاری کے الیکشن کمیشن کے احکامات کی تعمیل کرے گی، عمران خان اگر روپوش نہ ہوئے تو چھبیس اکتوبر سے پہلے گرفتار ہوجائیں گے،انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ٹرائل جس تیزی سے ہورہا ہے باقی مقدمات میں اتنا تیز ٹرائل نہیں ہورہا،کسی ادارے کے فیصلے پر تحفظات رکھنا ہمارا حق ہے۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کیخلاف صرف الزامات ہیں کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی، ان کیخلاف ریفرنس ثابت ہوجا ئے توا نہیں ضرور استعفیٰ دینا چاہئے،جنرل پرویز مشرف کی پاکستان، دبئی اور لندن میں انتہائی قیمتی جائید اد یں ہیں ان کیخلاف بھی مقدمات بن سکتے ہیں، عمران خان نے اپنی ٹوئٹس سے اگلے الیکشن کیلئے ہمارا کام آسان کردیا ہے، عمران خان نے
پاکستان سے وضعداری کی سیاست کا خاتمہ کر کے گالم گلوچ کو فروغ دیا۔