اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ختم نبوت قانون میں متنازع ترمیم کی تحقیقات کا معاملہ، رپورٹ 24گھنٹے میں مکمل نہ کرنے پر نوا ز شریف برہم ، راجہ ظفر الحق سے وضاحت طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق ختم نبوت
قانون میں متنازع ترمیم کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں نے اس ترمیم کو متفقہ طور پر واپس لیتے ہوئے انتخابی امیدوار کےختم نبوت فارم کو واپس اس کی اصل شکل میں بحال کر دیا ہے ۔ متنازع ترمیم شامل کرنے کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے معاملے کی تحقیقات کیلئے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تحقیقاتی رپورٹ 24گھنٹے میں مکمل کرکے جمع کروانے کی ڈیڈ لائن دی تھی جو کہ ڈیڈلائن کی مدت گزر جانے کے بعد بھی مکمل نہیں ہو سکی۔ مسلم لیگ ن کے قائد نے اس حوالے سے راجہ ظفر الحق سے جب رابطہ کرتے ہوئے ختم نبوت ﷺقانون میں متنازع ترمیم کی تحقیقات کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ 24 گھنٹے میں نہ بھیجنے پر ناراضگی کا اظہار کیاہے۔ نواز شریف نے بروقت کمیٹی کو کام نہ مکمل کرنے پر استفسار کیا تو راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی رپورٹ اراکین کی عدم دستیابی پر تاخیر کا شکار ہوئی ہوئی جو کہ چند روز میں پیش کر دی جائے گی۔واضح رہے کہ اس کمیٹی میں راجہ ظفر الحق ، مشاہد اللہ خان اور احسن اقبال شامل ہیں۔