اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے ختم نبوت فارم سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی میں اتنی جرأت نہیں کہ وہ اس قسم کا اقدام اٹھائیں۔ ختم نبوت فارم میں تبدیلی کروانے والوں نے کروائی جن کے پاس اختیارات ہیں، اس موقع پر پروگرام کے میزبان
ڈاکٹر دانش نے جب سوال کیا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ نواز شریف نے ختم نبوت فارم میں تبدیلی کروائی تو ظفر اللہ خان جمالی کا کہنا تھا کہ جو بھی آئین پاکستان کے مطابق چیف ایگزیکٹو کے فرائض سرانجام دے رہا ہے اسے اس کیلئے ذمہ دار سمجھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم بننے کے بعد لایا گیا اور اس وقت نواز شریف جا چکے تھے اور شاہد خاقان عباسی چیف ایگزیکٹو تھے لہٰذا وہی اس کے ذمہ دار سمجھے جائیں گے مگر ان میں اتنی جرأت نہیں کہ وہ اس طرح کا کام کریں، میں واضح طور پر تب اس شخص کا نام لے سکتا تھا جس نے یہ کام کیا جب میں اس بل کی کمیٹی کا ممبر ہوتا یا اس بل سے متعلق مجھ سے مشاورت کی گئی ہوتی یہ لوگ رات کے اندھیرے میں چلتے ہیں ، موجودہ وزیراعظم اگر اس میں ملوث نہیں تو پھر سابق وزیراعظم نواز شریف نے یہ کام کروایا ہو گا۔ میں نے ختم نبوت کے معاملے پر وزیر قانون سے رابطہ کیا اور انہیں کہا کہ آپ سے یہ امید نہیں تھی، جس کے جواب میں زاہد حامد نے کہا کہ یہ کمیٹی کا فیصلہ ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس نے بھی بل پاس کیا وہ بری الذمہ نہیں ہو سکتا۔سوال اٹھتا ہے کہ بل بغیرپڑھے کیسے پاس کر لیا گیا، اسمبلی میں اچھے لوگ بھی موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی وزیر اس کا ذمہ دار ہے اسے نکال باہر کرنا چاہئے۔