اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے عہدے کو خطرات لاحق،تحریک انصاف نےاپوزیشن لیڈر کیلئے ضروری حمایت حاصل کر لی۔ نئے چیئر مین کی تقرری کا معاملہ اہمیت اختیار کر گیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے تحریک انصاف کو پیپلزپارٹی کے خورشید شاہ کے خلاف ضروری حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تحر یک انصاف کو پیپلز پارٹی اور اسکی اتحادی جماعتوں پر فوقیت حاصل ہو گئی ہے جس کے بعد قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے عہدے کو خطرات لا حق ہو گئے ہیںاور موجود صورتحال میں نئے چیئرمین نیب کی تقرری کا معاملہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری اپنی مدت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہو رہے ہیں جبکہ اس وقت نیب میں انتہائی اہم کیسز بھی موجود ہیں جس کے بعد اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بہت زیادہ اہمیت اختیار کر چکا ہے کیونکہ چیئرمین نیب کی تقرری میں اپوزیشن لیڈر بھی اپنا حصہ ڈالتا ہے اور اس وقت قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ پیپلزپارٹی کے خورشید شاہ نے سنبھال رکھا ہے ۔ اس وقت قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی مجموعی تعداد 121ہے جس میں فاٹا کے 6آزاد ارکان بھی شامل ہیں۔ پیپلزپارٹی 47جبکہ تحریک انصاف 32نشستوں کے ساتھ بالترتیب اپوزیشن بنچوں پر براجمان ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کی 24،مسلم لیگ ق،عوامی نیشنل پارٹی کی 2،جماعت اسلامی کی 4،عوامی مسلم لیگ ،عوامی راج پارٹی جمشید دستی ،قومی وطن پارٹی ،بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل اور عوامی جمہوری اتحاد کی ایک ایک نشست ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ ، مسلم لیگ ق ، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، عوامی راج پارٹی کی جانب سے تحریک انصاف
کو اپوزیشن لیڈر کو ہٹانے اور نئے اپوزیشن لیڈر کیلئے مکمل حمایت کا یقین دلایا جا چکا ہے جس کے بعد قومی اسمبلی میں تحریک انصاف اور اتحادیوں کی تعداد 66جبکہ پیپلز پارٹی کے اتحادیوں کی تعداد 52ہے۔نئے اپوزیشن لیڈر کو ہٹانے اور نئے کے انتخاب کیلئے فاٹا اراکین جن کی تعداد 6اور آزاد امیدوار اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔