لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ نون کی سینئر قیادت کی بڑی تعداد ان دنوں لندن میں موجود ہے اور مسلسل باہم صلاح مشوروں میں مصروف ہے مگر رپورٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود سابق وزیر اعظم سے لے کر موجودہ وزیر اعظم تک اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے لے کر مریم نواز اور خواجہ آصف تک کوئی بھی ان سے بات کرنے پر آمادہ نظر نہیں آتا۔ یہی وجہ ہے کہ لیگی قیادت کے فیصلوں کے متعلق مسلسل افواہیں گردش
میں ہیں۔ شہبازشریف نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں بتایا کہ نواز شریف کی واپسی کا فیصلہ اچانک نہیں ہوا، یہ پہلے سے پلان تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف اعلیٰ عدالتوں میں پیش ہوں گے۔قبل ازیں نواز شریف نے پنجاب ہاؤس میں مشاورتی اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں ملکی سیاست، عدالتوں میں پیشیوں اور پارٹی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ سابق وزیراعظم نوازشریف قومی ائیرلائن کی پرواز سیون ایٹ سکس کے ذریعے لندن سے اسلام آباد پہنچے جہاں بے نظیرانٹرنیشنل ائیرپورٹ پروفاقی وزراء سمیت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے کا استقبال کیا۔سابق وزیراعظم قافلے کی صورت میں بے نظیر ائیرپورٹ سے پنجاب ہاؤس کی جانب روانہ ہوئے۔دودرجن سے زائد گاڑیوں کا قافلہ پنجاب ہاؤس پہنچا جہاں پربھی سیکیورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے تھے ۔سینیٹرمشاہداللہ کا کہنا تھاکہ سازشیں اورکھیل جاری رہتے ہیں ان کا مقابلہ بھی کیا جاتا ہے ، دوہزار اٹھارہ کے انتخابات سے خوفزدہ اور کرپٹ ترین لوگ نوازشریف پربدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہیں۔مشاہد اللہ نے عمران خان کے قبل ازوقت انتخابات کے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف پہلے خیبرپختونخوا تحلیل کریں کیوں کہ پرویزخٹک کی حکومت کی کارکردگی سب سے مایوس کن ہے۔سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت پنجاب ہاوس میں اجلاس ہوا جس میں اسپیکرایازصادق سمیت دیگرلیگی رہنماؤں نے شرکت کی اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اورپارٹی امورپرمشاورت کی گئی۔