اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چوہدری نثار کے قیادت سے اختلافات آ ج کے نہیں پرانے ہیں، انہیں وزیراعلیٰ پنجاب یا وزیرخارجہ نہ بنا کر صحیح مقام نہیں دیا گیا مگر وہ جو بات کہہ رہیں وہ غلط نہیں، کئی لیگیوں نے ان کے پاس آکر ان کی قیادت میں اکٹھے ہونے کی یقین دہانی کروائی مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ وہ نواز شریف کے خلاف جاتے، سینئر تجزیہ کار اور
صحافی ارشاد بھٹی کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار اور صحافی ارشاد بھٹی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نـثار کے پارٹی پالیسی سے اختلاف ہے اور یہ آج سے نہیں کافی عرصہ سے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انکا وزیراعلیٰ نہ بننا اور وزیرخارجہ نہ بنایا جانا انکو صحیح مقام نہ دینے کے مترادف ہے لیکن وہ جو بات کہہ رہے ہیں وہ غلط نہیں بلکل صحیح بات ہے لیکن جس موقع پر وہ یہ بات کررہےہیں وہ ٹھیک نہیں ہے۔ ارشاد بھٹی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ چوہدری نـثار کے پاس 40سے 90لیگی آئے اور کہا کہ اگر آپ ہاں کہیں تو ہم آپ کی قیادت میں آنے کو تیار ہیں لیکن چودھری نثار نے انہیں منع کردیا ہے کیونکہ وہ نوازشریف کےخلاف نہیں جاتے۔چوہدری نثار ن لیگ اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک ان کو پارٹی سے نکالا نہیں جاتا۔ واضح رہے کہ چند دن قبل سابق وزیر داخلہ اور ناراض رکن قومی اسمبلی چوہدری نثار علی خان کی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اہم ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا انتہائی ضروری پیغام بھی سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو دیا اس کے علاوہ حلقہ این اے 120 سے ہونیوالی جیت بھی موضوع بحث رہیجبکہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے
ہونے والی ملاقات کی بابت بھی چوہدری نثار کو اعتماد میں لیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کو انتہائی اہم اور ضروری قرار دیا جا رہا ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بیرون ملک جانے سے پہلے بھی سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی تھی۔