لاہور ( این این آئی) پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے پیر کی دوپہر 2بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا جبکہ صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے بہترین ویژن کی وجہ سے پبلک پارٹر شپ کے تحت چلنے والے سکولوں میں بچوں کی تعداد میں تین لاکھ سے زائد اضافہ ہوا ہے، پنجاب حکومت نے4ہزار سے زائد سکولوں کو پبلک پارٹرشپ کے
تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ20منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال خاں کی صدارت شروع ہوا ۔اجلاس میں محکمہ سکولز ایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیئے گئے ۔ڈاکٹر نوشین حامد کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ اب تک21سکول مرج کئے گئے ہیں اور ان میں کوئی بھی عمارت محکمہ کی اپنی نہیں تھی بلکہ کرائے کی عمارت تھی، پہلے پانچویں تک کو ایجوکیشن کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن بچوں کے والدین کی طرف سے اس پر تحفظات کا اظہار کیا گیا جس کے بعد صرف تیسری جماعت تک کو ایجوکیشن کو محدود کردیا گیاہے۔ڈاکٹر نوشین حامد کے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے بہترین ویژن کی وجہ سے پبلک پارٹنر شپ کے تحت چلنے والے سکولوں میں بچوں کی تعداد میں تین لاکھ سے زائد اضافہ ہوا ہے اور پنجاب حکومت بین الاقوامی ادارے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ( ڈیفڈ ) کے ساتھ ملکر چار ہزار سے زائد سکول چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے اخراجات پنجاب حکومت اور ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ برداشت کررہے ہیں اور اس کام کے لئے بین الاقوامی ادارے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کی طرف سے ہمیں کوئی’’ ٹی او آرز‘‘ نہیں دیئے گئے بلکہ ہم نے اپنے ملک اور دین اسلام کے
مطابق تعلیمی نصاب کو ترتیب دیا ہے اور نصاب میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی بھی نہیں کی گئی ۔محمد ارشد ملک ایڈووکیٹ کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر رانا مشہود احمد نے کہا کہ پنجاب بھر میں در جہ چہارم کے ملازمین کی بھرتی کے لئے کوئی پاندی نہیں بلکہ اس کا اختیار ہیڈ ماسٹرز اور تعلیمی ادارے کے سربراہان کو دیا گیا ہے اور انہیں باقاعدہ نان ڈویلپمنٹ سیلری بجٹ بھی دیا جاتا ہے جس کا مقصد بھی یہی ہے تاہم وزیر
تعلیم رانا مشہود احمد اور ارشد ملک کے درمیان مکالمہ بازی ہوتی رہی۔ وقفہ سوالات کے بعد تحریک التوائے کار کار چل رہی تھیں کہ رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی ۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے پہلے پانچ منٹ اور پھر15منٹ کے لئے اجلاس ملتوی کیا لیکن کورم پورا نہ ہوا جس پر اجلاس پیر کی دوپہر2بجے تک کے لئے ملتوی کردیا ۔