لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر مملکت برائے امور داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہماری نظر ثانی کی اپیل پر نظر ثانی ہوئی ہی نہیں‘ ہمارا کیس تھا کہ ہمیں ٹرائل کے بعد کوئی سزا دی جائے اور اپیل کا حق ہونا چاہیے، دہشت گردوں کو بھی اپیل کا حق ملتا ہے لیکن وزیراعظم کو
نہیں ملا ‘ہم نے نظام عدل کے سامنے پیش ہوکر اس کی خامیوں کو نمایاں کیا‘ایک وزیراعظم کو انصاف نہیں ملا تو عام آدمی کو کیسے ملے گا‘قانونی اور سیاسی مشاورت کے بعد عدالتی فیصلے پر اپنا فیصلہ کریں گے۔ جمعہ کو پاناما کیس نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ ہماری نظرثانی کی اپیل پر نظر ثانی ہوئی ہی نہیں، ہے،ہمارا کیس تھا کہ ہمیں ٹرائل کے بعد کوئی سزا دی جائے اور اپیل کا حق ہونا چاہیے، دہشت گردوں کو بھی اپیل کا حق ملتا ہے لیکن وزیراعظم کو نہیں ملا اور اس کے بغیر ہی نااہلی ہوگئی۔طلال چوہدری نے کہا کہ ہماری بنیادی اپیل یہ تھی کہ اس کیس میں بہت ساری چیزیں پہلی بار ہوئیں لیکن فری ٹرائل اور اپیل کے حق پر نظر نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نظام عدل کے سامنے پیش ہوکر اس کی خامیوں کو نمایاں کیا، ہم اسی لیے گرینڈ ڈائیلاگ کی بات کررہے ہیں کیونکہ ایک وزیراعظم کو انصاف نہیں ملا
تو عام آدمی کو کیسے ملے گا۔(ن) لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ یہ وہ تمام چیزیں ہیں جو ہم نے عوام کے سامنے رکھیں اور ہم اب عوام کا فیصلہ چاہتے ہیں۔طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ قانونی اور سیاسی مشاورت کے بعد عدالتی فیصلے پر اپنا فیصلہ کریں گے۔