اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وہ ایل این جی منصوبے کے اصل کاغذات حاصل کرنے کیلئے قطر جائیں گے ۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ سترہ سال بعد حدیبیہ پیپر ملز کا کیس لگا ہے جو ان کی پہلی فتح ہے اور اگر آج
نیب نے چالاکی نہ کی اور ریفرنس دائر کردیا تو یہ ان کی دوسری فتح ہوگی۔ ’پاناما میں اکیلے تھے ، بعد میں جو لوگ آئے ان کے شکر گزار ہیں، حدیبیہ میں بھی ہم اکیلے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد پیڑ گننا نہیں بلکہ آم کھانا ہے، وہ بہت جلد دوحہ (قطر کا دارالحکومت)جائیں گے جہاں سے ایل این جی منصوبے کے اصل کاغذات حاصل کرکے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے، ’ اگر اصل کاغذات مل گئے تو یہ ہماری تیسری فتح ہوگی‘۔ واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس بھی دائر کیا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھاکہ ایل این جی معاہدے کے بعد شاہد خاقان عباسی صادق اور امین نہیں رہے۔شیخ رشید نے ریفرنس میں الزام لگایا کہ دنیا کی سب سے مہنگی ترین ایل این جی کا معاہدہ کیا گیا جس میں 200 ارب روپے کا گھپلا کیا گیا۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا بھی کی تھی۔اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایل این جی معاہدے میں شاہد خاقان عباسی اور بہت سے بزنس ٹائیکون پارٹنر ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ پہلا کیس ہے جس پر مجھے دھکمیاں دی جارہی ہیں، ان کا دعویٰ تھا کہ ایل این جی معاہدے کے اسکینڈل سے زلزلہ آجائے گا، ’ملک میں کیسز کا زلزلہ آنے والا ہے‘۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے اکاؤنٹس کی وجہ سے حبیب بینک ڈوب گیا۔