اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحوں اور کاروباری حضرات کی بڑھتی ہوئی آمدورفت کے پیش نظر چین کی سرحد کے قریب دِی خنجراب کے مقام پر سہولتیسنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس سے پاکستان اور چین کے درمیان سفر کرنے والے کاروباری حضرات اور سیاحوں کو سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات میسرہوں گی ۔
انہوں نے یہ بات آج خنجراب کے قریب دِی کے مقام پر Facilitation سنیٹر قائم کرنے کی عرض سے مختلف تجویز کردہ کا دورہ کرنے کے موقع پر کہی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ چند سالوں کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے نتیجے میں دونوں ممالک میں عوام کی باہمی آمدورفت کئی گنا بڑھنے کی اُمید ہے جس کے پیش نظر چین کے باڈرز کے قریب ایک Facilitation سینٹرکے قیام کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی تھی اس موقع پر وفاقی وزیر نے جی بی کونسل کے افسران کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ Facilitation سنیٹر کا ڈیزائن اور PC-1 جلد ازجلد تیار کیا جائے تاکہ Facilitation سینٹرکو تعمیر کرنے کے کام کو جلد ازجلد شروع کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ محمدنوازشریف کی جانب پاکستان کے عوام بلخصوص گلگت بلتستان اور بلوچستان کے عوام کے لیے عظیم تحفہ ہے جسے آنے والی کئی صدیاں یادرکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس گیم چینجر منصوبے کے ذریعے پاکستان کی معیشت بھی پاکستان کے دفاع کی طرح ناقابل تسخیر ہونے جارہی ہے جس سے جلد پاکستان کا شمار صف اول کے ترقی یافتہ ممالک کے درمیان ہوگا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے سرحد پر موجود چین کے Facilitation سینٹر کا بھی معائنہ کیا اور جی بی کونسل افسران کو ہدایت کی کہ پاکستان کے مجوزہ Facilitation سینٹر میں وہ تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں جو چین کے Facilitation سینٹرمیں موجود ہیں اور سہولیات کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے سینٹر ز کسی بھی ملک کی پہچان اور چہرہ ہوتے ہیں جس سے اُس ملک کے عوام اور حکومت کے رویوں کی عملی عکاسی ہوتی ہے لہذا Facilitation سینٹراپنی تعمیرات اور سہولیات کے حوالے سے پاکستان او ربلخوص گلگت بلتستان کے کلچر کے ساتھ ساتھ یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی کی بھی واضح عکاسی کرے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر نے گلگت میں جی بی کونسل دفتر کا بھی افتتاح کیا اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جی بی کونسل کے زیر نگرانی ترقیاتی کاموں میں سست روی کی وجہ سے اس امر کو شدت سے محسوس کیا جارہا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے یہاں جی بی کونسل کے کیمپ آفس کا قیام ضروری ہے تاکہ جی بی کونسل کی زیر نگرانی کی موثر نگرانی کی جاسکے اور ساتھ ہی ساتھ انتظامی اُمور کو بھی بہتر بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ آڈٹ اور انکم ٹیکس جیسے ادارے جو جی بی کونسل کی زیر نگرانی ذمہ داریاں سرانجام دیتے ہیں اُن کی کارکردگی کو موثر اور بہتر بنانے کے لیے یہاں ایک کمپلیکس بنانے کی تجویز ہے جس کی تعمیر کے لیے زمین حاصل کر لی گئی ہے اور جس کی تعمیر کے فنڈز مختصکر دیے گئے ہیں اور اس پر بھی کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔وفاقی وزیر نے گلگت میں قراقرم یونیورسٹی میں ایک ادبی میلے میں بھی شرکت کی
۔ادبی میلے میں شریک طلباء طالبات ،مصنفین اور شعراء سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ قلم سے لگاؤ اور اپنی ثقافت اور زبان سے پیارقوموں کی ترقی میں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے انہوں نے کہا کہ جس ملک کا نظام تعلیم درست ہوتا ہے اُس ملک کو کوئی بھی ترقی کی راہ سے نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ شعراء ،ادیب اور صحافی بڑا قیمتی اثاثہ ہیں جواپنے قلم اور زبان کی طاقت سے دُنیا بھر کی سیاسی ،سماجی اور معاشی نظام کی اصلاح کر رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنی زبان او ر ادب سے دور ہوتے جارہے ہیں جس کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی حکومت نے اس ادبی میلے کا انعقاد کرکے اپنی زبان و ثقافت کے تحفظ کے لیے قابل تحسین قدم اٹھا یا ہے اور گلگت بلتستان کی حکومت مقامی زبانوں کے تحفظ اور ان کی ترقی و ترویج کے لیے جو اکیڈمی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اس میں وفاقی حکومت اس کی بھرپور معاونت کرے گی۔