لاہور/اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب میں نیشنل ٹیسٹنگ سروس ختم کر کے پنجاب نے اپنی ٹیسٹنگ سروس شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کافی عرصے سے نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے طریقہ کار اور معیار کے حوالے شکایات صوبائی حکومت تک پہنچ رہیں تھیں۔نیشنل ٹیسٹنگ سروس سے متعلق شکایات کے
باعث پنجاب حکومت نے صوبہ بھر سے نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے پی ٹی ایس یعنی پنجاب ٹیسٹنگ سروس کے قیام کے لیے 5رکنی کمیٹی کے قیام کی منطوری دے دی ہے۔واضح رہے کہ نیشنل ٹیسٹنگ سروس(این ٹی ایس ) نے بے روزگار نوجوانوں کو لوٹنے کانیا سلسلہ شروع کر دیاتھا ،ملازمتوں کے ٹیسٹ کی فیس کے ساتھ امیدوروں سے 16فیصدجی ایس ٹی بھی وصول کیا جانے لگا تھا ۔ذرائع کے مطابق مختلف سرکاری محکموں میں ملازمتوں کے لیے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوان این ٹی ایس کو ٹیسٹ کی فیس کی مد میں بھاری رقم ادا کرتے ہیںجس سے این ٹی ایس سالانہ اربوں روپے کماتا ہے اس آمدن پر این ٹی ایس کو حکومت کے خزانے میں جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی)جمع کرانا ہوتا ہے ۔این ٹی ایس نے یہ جی ایس ٹی بے روزگار نوجوانوں سے فیسوںکے ساتھ وصول کر نا شروع کردیا ہے۔ امیدواراین ٹی ایس کی ویب سائیٹ سے جب ٹیسٹ کے لیے فارم ڈاؤن لوڈکرتے ہیں تو اس کے سا تھ بینک میں فیس جمع کرانے کے لیے چالان فارم بھی موجود ہوتا اس چالان فارم پر ٹیسٹ کی فیس کے ساتھ واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ اس فیس کے ساتھ امیدوار کو 16فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی جمع کرانا ہو گا ۔بے روزگار نوجوانوں کے لیے تو ٹیسٹ کی فیس جمع کرانا ہی مشکل ہے اب اس کے ساتھ 16فیصد جی ایس ٹی بھی شامل کر دیا گیا ہے جس سے غریب پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے کسی ملازمت کے لیے اپلائی کرنا مشکل ہو گیا تھا ۔