کراچی(این این آئی)قومی احتساب بیورو(نیب) نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کے دور میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں 900 سے زائد غیرقانونی بھرتیاں کی گئی ہیں۔بدھ کوسندھ ہائیکورٹ میں سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابری غوری کے دور میں کے پی ٹی میں سیکڑوں ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق جنرل منیجر کے پی ٹی رئوف اختر فاروقی، ارسلان
حیات، محمد شریف اور دیگر ملزمان کے وکلاء نے عدالت سے ضمانت کی درخواست کی۔نیب نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رئوف اختر فاروقی کو سابق وزیر بابر غوری کی سفارش پر کے پی ٹی کا جنرل منیجر بنایا گیا، اس وقت کے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے 10 دسمبر 2012 کو کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم نامہ جاری کیا، رئوف اخترفاروقی نے 900 سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو غیر قانونی طور پر مستقل کیا اور وزیراعظم کے حکم نامے کا سہارا لے کر عدالت میں غلط بیانی کی۔ نیب نے استدعا کی کہ رئوف اختر فاروقی کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ رئوف اختر فاروقی اور دیگر ملزمان کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ حتمی جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔ ادھر ملزمان کے وکلاء نے بھی دلائل کے لیے مہلت مانگ لی۔ نیب نے ملزمان کی انکوائری رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔