تلہ گنگ (آن لائن) مردم شماری کے نتائج کے مطابق پاکستان کی آبادی بیس کروڑ 78لاکھ تقریبا ہے- 1998کی مردم شماری کے بعد آبادی میں اوسط کے لحاظ سے سب سے کم اضافہ صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ میں ہوا ہے -اس کی بنیادی وجہ محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین سوشل موبلائزرز ہیں جن کی ان تھک محنت سے آبادی کے جن کو قابو کرنے میں دونوں صوبے کامیاب ہوئے ہیں –
1998کی عالمی یوم آبادی جو کہ مصر میں منعقد ہوئی اس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیملی پلاننگ میں زیادہ کردار مرد کا ہوتا ہے اور عورت اسکے مرحون منت ہے اور ہمارے معاشروں میں مرد فیصلہ کرتے ہیں کہ ہماری فیملی کتنی مناسب ہے -اس عالمی معائدے پر پاکستان نے عمل کیا اور میل موبلائزرز کا کیڈر وفاق اسلام آباد میں متعارف کرایا گیا اس کی تعداد شروع میں کم تھی لیکن جب تھرڈ پارٹی نے سروے کیا تو اس کے بہت اچھے نتائج حاصل ہوئے -اس کے بعد صوبوں نے اس کو وسعت دی اور اس سے بہترین نتائج حاصل کیے گریجوایٹ اور ماسٹر تعلیم یافتہ لوگ بھرتی کیے گے اور ہر یونین کونسل میں ایک سوشل موبلائزر بھرتی میرٹ پر کیا گیا جس کے نتائج محکمہ اور حکومت کے سامنے ہیں جب ٖڈینگی کی وباء عام ہوئی تو سوشل موبلائزر نے گھر گھر جا کر آگاہی مہم دی اور اس کو کم کرکے قومی فرض ادا کیا-عوامی وسماجی حلقوں نے اس کیڈر کو تعلیم کے مطابق اسکیل دینے ،سروس اسٹراکچر میں بہتری لانے ،جن یونین کونسل میں آسامیاں خالی ہیں ان میں جلد از جلد نئی تعیناتی، اور اس کی تعداد میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا ہے -کیونکہ پوری یونین کونسل میں لیڈی ہیلتھ ورکرز بیس سے زائد ہیں جب کہ سوشل موبلائزر اکیلا کام کر رہا ہوتا ہے اور اس کو اتنے اچھے نتائج کے باوجود مراعات حاصل نہیں ہیں اس لیے اس کو مزید مراعات دے کر مختلف موذی بیماریوں اور آبادی کے جن پرمزید قابو پایا جا سکتا ہے –