اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) منیٰ میں ناقص حج انتظامات کرنے پر سعودی عرب نے پاکستان سے معافی مانگ لی ہے، تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے منیٰ میں ناقص حج انتظامات پر پاکستان سے معافی مانگ لی ہے اور اگلے سال پاکستانی عازمین حج کو بہتر سہولیات دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری حج سکیم کے تحت حج پر جانے والے پاکستانیوں نے وزارت مذہبی امور کے فیس بک صفحے اور واٹس ایپ گروپ میں سعودی حکومت کے
ناقص انتظامات کے حوالے سے شکایات کی تھیں، عازمین حج نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی اور منیٰ میں خیمے نہ ملنے کے باعث انہیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، کئی عازمین حج نے وزارت مذہبی امور کے خلاف سہولیات نہ دینے پر سخت الفاظ بھی استعمال کیے۔ عازمین حج کے ان الزامات کے بعد وزارت مذہبی امور نے سارا ملبہ سعودی حکومت پر ڈال دیا۔ وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمران صدیقی نے ایک قومی اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ منیٰ کے بعد حجاج کرام کو خوراک، ٹرانسپورٹ اور رہائش فراہم کرنا سعودی حکومت کی ذمہ داری تھی اور پاکستانی حکام اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے تھے، وزارت مذہبی امور نے عازمین حج کے اخراجات کے لیے رقم بھی پہلے ادا کر دی تھی۔ وزارتِ مذہبی امور نے موساساہ جنوبی ایشیا کے چیئرمین کو ایک خط بھی لکھا ہے اس کے علاوہ سعودی حکومت کے پاس پاکستانی عازمین حج کے مسائل کے حوالے سے ایک شکایت بھی درج کرا دی ہے۔ وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت نے پاکستان کو ان حجاج کرام کی رقوم واپس کردی ہیں جن کو ٹرانسپورٹ کی سہولیات نہ مل سکیں اور انہیں 20 سے25 کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑا۔ وزارت مذہبی امور نے 11ہزار 70 پاکستانی حجاج کرام کو 2.98 ملین سعودی ریال واپس کردیے ہیں
اس میں سے 250 ریال ہر حاجی کو ملیں گے۔ وزارت مذہبی امورکے ترجمان نے کہا کہ خادم حرمین الشریفین کی خصوصی دعوت پر جانے والے 3 ہزار پاکستانی حجاج کرام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان حجاج کا تعلق ایلیٹ کلاس سے تھا اور ان حجاج کو بھی فٹ پاتھ پر سونا پڑا، سعودی عرب کی حکومت نے انہیں صرف ویزہ فراہم کیا مگر ان کے لیے کھانا، رہائش اور ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں کیا تھا، جس کی وجہ سے انہیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔