لاہور ( این این آئی)بری فوج کے عظیم سپوت اور جنگ ستمبر 1965ء کے ہیرو میجر راجہ عزیز بھٹی شہید (نشان حیدر ) کا یوم شہادت گزشتہ روز عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ۔ میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کی پیدائش 16اگست 1928ء کو ہانگ کانگ میں ہوئی۔ ان کا خاندان قیام پاکستان سے قبل ہی دوبارہ گجرات آکر رہائش پذیر ہوگیا۔ انہوں نے بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ پنجاب ریجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اور پھر 1956ء میں
میجر کے عہدے پر فائز ہوگئے۔ستمبر 1965ء میں جب دشمن وطنِ عزیز پر حملہ آور ہونے کی کوشش کررہا تھا تو میجر عزیز بھٹی شہید کو برکی سیکٹر پر دشمن کی پیش قدمی روکنے کا حکم ملا۔ میجر عزیز بھٹی دشمن کی راہ میں بہت بڑا کانٹا ثابت ہوئے وہ ایک چٹان اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند دشمن کے سامنے ڈٹ گئے اور اپنی کمال مہارت اور عسکری صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو ایک قدم آگے بڑھنے سے بھی بعض رکھنے میں کامیاب ہوئے۔12ستمبر 1965کے روز جب دشمن کی جانب سے پاک فوج پر بھاری گولہ باری کی جارہی تھی تو میجر صاحب نے اپنے مورچے سے نکل کر اپنے سپاہیوں کو ہدایات جاری کیں۔ تاہم اسی دوران ایک توپ کا گولہ میجر عزیز بھٹی شہید کو آکر لگا اور انہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کا اعلی رتبہ حاصل کرلیا۔وطنِ عزیز کے دفاع میں دشمنوں کے دانت کھٹے کرنے اور شہادت کا اعلی درجہ پانے والے میجر عزیز بھٹی شہید کی خدمات کے اعتراف میں حکومت نے انہیں پاکستان کے سب سے بڑے اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔ میجر صاحب نشانِ حیدر کا اعزاز پانے والے تیسرے پاکستانی سپوت تھے۔